نئی کمپنیوں کو حج کوٹہ دینے کے قواعد و ضوابط پر کمیٹی ممبران اختلافات کا شکار، اجلاس بے نتیجہ ختم
لاہور(ڈویلپمنٹ سیل)وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی زیر صدارت ہونے والا ہائی پاور کمیٹی کا اجلاس ایک دفعہ پھر بے نتیجہ رہا ،نئی کمپنیوں کو کوٹہ دینے کے قواعد و ضوابط پر ممبران میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ،حافظ حمد اللہ ناراض ہو کر اجلاس سے چلے گئے ،حافظ عبد الکریم سعودی عرب میں ہونے کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہ ہو سکے ،نئی کمپنیوں کو کوٹہ دینے کی وفاقی وزیر کی ضد،وفاقی سیکرٹری مذہبی امور خالد مسعود چودھری اور سردار محمد یوسف کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ،سرکاری حج کوٹہ 60فیصد اور پرائیویٹ حج سکیم کا کوٹہ 40فیصد رکھنے پر کمیٹی کا عمومی اتفاق،وفاقی وزیر کی نئی کمپنیوں کو کوٹہ دینے کے لیے اخبارات میں اشتہار دینے کی ہدایت پر وفاقی سیکرٹری کی طرف سے معذوری کا اظہار،کوٹہ موجود ہی نہیں کہاں سے دیں گے،پنڈورا بکس کھولا تو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا ،وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی زیر صدارت حج پالیسی 2017ء اور حج کوٹہ کی تقسیم طے کرنے کے لیے ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، دوسری طرف 50فیصد کوٹہ کی سٹیک ہولڈر پرائیویٹ سکیم کی نمائندہ ہوپ نے پرائیویٹ سکیم کا کوٹہ کم کرنے کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا ہے ،ان کا موقف سامنے آیا ہے کہ2013ء میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈاراور ہوپ کے درمیان تحریری معاہدہ طے پایا تھاکہ 2013ء میں جو کوٹہ کاٹا جا رہا ہے کوٹہ جب بھی بحال ہو گا انہی کمپنیوں کو ملے گا جن کا کوٹہ کاٹا گیا ہے وفاقی وزیر تحریری معاہدہ کی خلاف ورزی کر رہے ہیں حالانکہ سعودی حکومت سرکاری اور پرائیویٹ حج سکیم کا کوٹہ50-50فیصد رکھنے کے حق میں ہے ہوپ نے نئی کمپنیوں کو کوٹہ دینے کی مخالفت نہیں کی بلکہ انہوں نے بھی کوٹہ دینے کے قواعد و ضوابط پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ، اجلاس کی نئی تاریخ نہیں بتائی گئی۔