محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پنجاب کے 2400کنٹریکٹ ملازمین 10سال سے مستقل نہ ہو سکے ، اجتماعی خود کشی کی دھمکی
بہاولپور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) محکمہ ہیلتھ پنجاب کے10سال سے کنڑیکٹ پر کام کرنے والے ملازمین 10سال سے مستقل نہیں ہو سکے، ملازمین نے حکومت کے خلاف احتجاج کی دھمکی دے دی۔
پاکستانی برطانوی شہریت حاصل کرنے کے لئے سمگل شدہ لڑکیوں سے جعلی شادیاں کر رہے ہیں: بی بی سی کی رپورٹ میں انکشاف
تفصیلات کے مطابق محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں 2400ملازمین جن میں ڈیٹا انٹری آپریٹر، سی بی ایم،سب انجینئرز، سروئیرز ، جونئیر کلرک، پلمبر، الیکٹریشن ، ڈرائیورز، مالی، نائب قاصد و دیگرشامل ہیں گزشتہ 10سال سے کنٹریکٹ پرمحکمہ میںخدمات سرانجام دے رہے ہیں، جب کہ ان ملازمین کی محکمانہ تربیت پر لاکھوں روپے بھی خرچ کئے جا چکے ہیں مگر انہیں تاحال مستقل نہیں کیا جا سکا۔ جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے بہاولپور دورے کے دوران ان کو مستقل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
ایران اپنا لہجہ درست کرے، پاکستان اور سعودی عرب پر حملے کی بات شیطان ہی کرسکتا ہے:سینیٹر ساجد میر
ملازمین نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے ملازمین کو مستقل کرنے کے لئے سیکریٹری فنانسس، سیکریٹری ریگولیشن ،سیکریٹری ہاﺅ سنگ وپبلک ہیلتھ ، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور دیگر اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی مگر اس کمیٹی نے کوئی کام نہیں کیا اور اب نئی کمیٹی تشکیل دے کر ان ملازمین کو فارغ کرکے ان کی جگہ نئے ملازمین کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔ ملازمین نے پنجاب حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئے ملازمین کی بھرتی2400خاندانوں کا معاشی قتل ہے ۔ اگر انہیں فی الفور مستقل نہ کیا گیا تو وہ اجتماعی خود کشی پر مجبور کر لیں گے۔