احمد پور شرقیہ :قلعہ ڈیراور سے ایک ہزار سال پرانے منجنیق کے گولے برآمد
احمد پور شرقیہ (صباح نیوز)قلعہ ڈیراور سے محکمہ آثار قدیمہ کو ایک ہزار سال پرانے منجنیق کے گولے مل گئے جنہیں بہاولپور میوزیم کو دینے کا فیصلہ کر لیا گیا، تین مختلف سائز کے لوہے سے تیار گولے قلعہ کے ایک ستون کی بحالی کے موقع پر منظر عام پر آئے ، ایس ڈی او آثار قدیمہ نے تحویل میں لیکر ہیڈ آفس کو آگاہ کر دیا۔محکمہ آثار قدیمہ کی تحقیق کے مطابق بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ میں واقع قلعہ ڈیراور سے برآمد ہونے والے لوہے کے گولے کم و بیش ایک ہزار سال قدیم ہیں جنہیں اس وقت کے حکمران ہتھیار کے طور پر منجنیق میں استعمال کرتے رہے ، گولے تین سے پانچ کلوگرام وزنی ہیں جو اس وقت کے کسی حملہ آور کی جانب سے قلعہ کی دیوار توڑنے کے لئے داغے گئے تھے۔
اب کوئی بھی آپ کو نامعلوم نمبر سے فون کر کے تنگ نہیں کر سکتا کیونکہ۔۔۔
محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق قلعہ ڈیراور کو نویں صدی عیسوی میں اس وقت کے حکمران رائے ججا بھٹی کی جانب سے راول ڈیوراج بھٹی کی یاد میں تعمیر کیا گیا تھا، قلعہ کی 30فٹ اونچی بیرونی دیواروں کی لمبائی 1500میٹر ہے جسے متعدد ستونوں کی مدد سے سہارا دیا گیا ہے ، چولستان میں راول ڈیوراج بھٹی کی یاد میں تعمیر کئے جانے والے قلعہ کو بعد میں ڈیرہ راول کے نام سے یاد کیا جاتا رہا جو بعد میں ڈیرہ راوڑ بنا اور اب ڈیراور کے نام سے مشہور ہے۔تاریخی حوالوں کے مطابق بہاولپور کے عباسی خاندان نے 18صدی عیسوی میں قلعہ پر قبضہ کیا اور تزئین و آرائش کی، ستون کی بحالی کے دوران مٹی میں دفن لوہے کے گولے محکمہ آثار قدیمہ بہاولپور کے ایس ڈی او کو ملے جو محکمہ نے بہاولپور میوزیم کو دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔