اراضی ریکار ڈ سنٹرز پر تعینات سٹاف کی مانیٹرنگ کا سسٹم تیز کرنے کی ہدایت
لاہور(عامربٹ سے)وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدائت کی روشنی میں صوبے بھر میں قائم کئے جانے والے اراضی ریکار ڈ سنٹرز پر تعینات سٹاف کی مانیٹرنگ کا سسٹم تیز کر دیا گیا ،ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر پنجاب مقبول احمد دھاولہ کے چھاپے ،کرپشن ،کام میں عدم توجہ اور غفلت برتنے پر 9اہلکاروں کو نوکریوں سے فارغ کر دیا اور سنٹرز میں پیش مسائل کے حل اور تدارک کے لئے کی جانے والی کوششوں نے صوبے بھر کے سٹاف میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ،روزنامہ پاکستان کو ملنے والی معلومات کے مطابق صوبے بھر میں ریونیو ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن میں مصروف بورڈآف ریونیو کے شعبہ پی ایم یو کے قائم کردہ اراضی ریکارڈ سنٹرز میں مبینہ کرپشن اختیارات کا ناجائز استعمال،رشوت وصولی سمیت کام میں عدم دلچسپی رکھنے والے سٹاف کی کڑی نگرانی کا عمل شروع کر دیاگیا ہے ،وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی ہدائت پر ڈپٹی پی ڈی پنجاب مقبول احمد دھاولہ نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں اچانک دورے اور چھاپے مارنے کاسسٹم تیز کر دیا ہے جس کے نتیجے میں سنگین الزامات اور شکایات میں ملوث پائے جانے والے سٹاف کو نوکریوں سے بھی فارغ کر دیا گیا ہے گزشتہ دنوں دوران انسپکشن ،ضلع لاہور کی تحصیل شالیمار متعدد الزامات کے تحت آفتاب شوکت ،گوجرہ سے سید مظہر حسین شاہ لاہور سے محمد رضوان ،ڈسکہ سے نوید مجید اور شہباز جبکہ بہاولنگر سے ابرار حسین نامی اہلکاروں کو نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا جو کہ ریونیو آفیسر،سروس سنٹر انچارج ،سروس سنٹر آفیشل سمیت سویپر کی آسامی پر کام کررہے تھے ،ڈپٹی پی ڈی پنجاب مقبول احمد دھاولہ نے اس ضمن میں کہا کہ کام میں کوتاہی کسی صورت میں برداشت نہ کی جائے گی مذکورہ برطرف اہلکاروں کے خلاف متعدد شکایات وصول ہوئیں تھیں جس میں اپنی پیشہ وارانہ ڈیوٹی سے پہلوتہی،کرپشن،اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کے تحت انکوائری کی گئی جس میں ان اہلکاروں پر الزامات ثابت ہونے پر قانون کے مطابق ان کو نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا،آئندہ بھی محکمہ کی بدنامی کا باعث بننے والے اہلکاروں کی نشاندہی پر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی ۔