پھیپھڑوں کے سرطان کی ویکسین

پھیپھڑوں کے سرطان کی ویکسین
پھیپھڑوں کے سرطان کی ویکسین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پھیپھڑوں کا کینسر اب غیر معمولی مرض بن چکا ہے ۔جن ملکوں میں تمباکو نوشی اور فضائی آلودگی زیادہ ہے وہاں یہ مرض بہت عام ہے جیسا کہ امریکہ،کیوبا ۔لیکن کیوبا نے ہی پھیپھڑوں کے کینسر کی ایک ایسی دوا بنا لی ہے جس کو پاکستان میں بھی لانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہاں بھی یہ مرض بڑھ رہا ہے۔کیوبا میں اس دوا کی مانگ کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ امریکی اس علاج کے لئے کیوبا کا رخ کررہے ہیں۔ کیوبا کے سائنسدانوں نے پھیپھڑوں کے کینسر کے لئے کموا کس نام کی جودوا ایجاد کی ہے اس سے معیار زندگی کو بہتر بنایا جاسکے گا۔
میڈیکل سائنٹسٹ امید کررہے ہیں کہ کیوباکی پھیپھڑوں کے سرطان کے علاج کے لئے بنائی جانے والی امیونوتھراپی ویکسین سے پھیپھڑوں کے سرطان کے پھیلنے کے عمل کو روکا جاسکے گا۔ امریکہ میں اس دوا کا باقاعدہ ٹیسٹ کرنے کے بعد ایف ڈی اے اسکی منظوری دے چکی ہے ۔ کیوبا اور امریکہ میں برسوں سے جاری مخاصمت کے بعد بدلتے تعلقات کے دوران اس ویکسین کا ٹرائل یقیناً پھیپھڑوں کے سرطان میں مبتلا مریضوں کے لئے خوشخبری سے کم نہیں۔ آج امریکہ کے ماہرین کیوبا کی اس ترقی سے خود بھی فائدہ ا ٹھانا چاہتے ہیں۔ جس کی وجہ سے سرطان کی ویکسین کو کیوبا سے امریکہ ٹیسٹ کے لئے لایا گیا ۔ یاد رہے ایف ڈی اے ادویات کے ٹرائل کی تیاری ا ور استعمال میں فیصلہ کن اتھارٹی کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ ویکسین جسم کے مدافعتی نظام میں موجود سرطان کے خلیے کے لئے ضروری پروٹین کو ہلاک کردے گی۔ یہ کیموتھیراپی کے خلاف سرطانی خلیوں کو براہ راست ختم نہیں کریں گے۔ اس مخصوص پروٹین کا روک دینا ویکسین کا اصل مقصد ہے۔جس کے بغیر سرطانی خلیات نہ تو پرورش پاسکتے ہیں نہ بڑھ سکتے ہیں۔ یہ ویکسین اس سے پہلے بوسنیا، ہرزگونیا، کولمبیا، کیوبا، پیراگوائے سمیت بہت سے ملکوں میں ٹیسٹ کی جاچکی ہے جبکہ ان تمام ملکوں نے جہاں پھیپھڑوں کا سرطان عام ہے وہاں اس کا استعمال لازمی قرار دیا ہے ۔ چار ہزار مریضوں میں اس کا استعمال کامیابی سے کیا جاچکا ہے۔

۔

نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں۔ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

بلاگ -