توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے 205 ارب روپے مختص

توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے 205 ارب روپے مختص
 توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے 205 ارب روپے مختص

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2014-15ءکے بجٹ میں توانائی کے شعبے میں 205 ارب روپے کی خطیر سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت مختلف منصوبوں کی توسیع اور نئے منصوبے لگائے جائیں گے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ توانائی کے شعبے پر حکومت کی سب سے زیادہ توجہ ہے، توانائی کے ملک گیر بحران نے صنعتی شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے اور عوام کی تکالیف میں اضافہ کیا ہے، وزیراعظم نواز شریف وتانائی کے شعبے میں اصطلاحات اور سرمایہ کاری پر ذاتی توجہ دے رہے ہیں اور اس سال توانائی کے شعبے میں 205 ارب روپے کی خطیر رقم کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق اس پروگرام میں نیلم جہلم 969 میگاواٹ، دیامر بھاشا ڈیم ساڑھے 4500 میگاواٹ، تربیلا چوتھا توسیعی منصوبہ 1410 میگاواٹ، تھرکول منصوبہ 100 میگاواٹ، چشمہ نیوکلیئر 600 میگا واٹ، چین کی مدد سے کراچی کوسٹل پاور کے دو منصوبے 2200 میگاواٹ، کیال کھاور منصوبہ 122 منصوبہ، نندی پور 425 میگاواٹ، چیچو کی ملیاں525 میگاواٹ، منگلا پاور سٹیشن کی پیداواری یونٹ کی اپ گریڈیشن، گدو پاور پلانٹ میں 747 میگاواٹ، مظفرگڑھ اور جامشورو ، چشمہ نیوکلیئر 3,4 کا انٹرکنکشن اور اس جیسے دیگر منصوبوں کیلئے خطیر رقوم رکھی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے داسو ہائیڈرو پاور کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کیلئے غیر معمولی کوششیں کی ہیں اور ورلڈ بینک 10 جون کو اس اہم منصوبے کیلئے 700 ملین ڈ الر کے فنڈ کی منظوری دے گا ۔ اس منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کو 4500 میگاواٹ سستی ہائیڈرو بجلی حاصل ہو گی، ہم اس منصوبے کو کم سے کم مدت میں مکمل کرنے کیلئے ضروری رقوم کا بندوبست کرنے کیلئے جدید طریقے اختیار کر رہے ہیں۔ پانی، کوئلے، ہوا اور ایٹمی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کی وجہ سے پاکستان میں انرجی کی صورتحال بہتر ہو گی اور بجلی سستی اور ہوگی جبکہ ترسیل و تقسیم کے نظام سے بجلی کا ضیاں کم ہو گا اور بجلی چوری کے خلاف چلائی جانے والی مہم کی بناءپر عام آدمی کا بوجھ کم ہو گا۔

مزید :

بجٹ -