چینی وفد کا پاک چین جوائینٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ ، آٹو پارٹس انڈسٹری میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کردی
لاہور (ویب ڈیسک)چین کے صوبے سیچوان سے آنے والے ۸رکنی وفد نے آج پاک چین جوائینٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران آٹو موبیلز، الیکٹرانک، الیکٹرک اور ہاؤسنگ کی صنتوں میں مشترکہ شرمایہ کاری کا جائزہ لیا۔وفد کے سربراہ مسٹر گاؤ قیانگ نے کہا کہ اُن کی کمپنی پاکستان کی مکینیکل پارٹس، کار اسیسریز اور الیکٹرک موٹر پارٹس کی صنعت میں مشترکہ سرمایہ کاری کی خواہشمند ہے، چینی طرز کے جدید کارخانے پاکستان میں بھی قائم کئے جائیں گے جس کی بدولت پاکستان کے آٹو سیکٹر کے معیار میں بہتری آئے گی اور قیمت میں کمی ہو گی۔ وفد کے اہم اراکین میں مسٹر گاؤ قیانگ، مسٹر شُو لنگ ییانگ، مسٹر کاؤ زائی قیانگ شامل تھےجبکہ پاک چین جواینٹ چیمبر کے صدر ایس ایم نوید اور نائب صدر رانا محمود اقبال نے پاکستان کے آٹوموبئیل اور بلڈنگ انفراسٹرکچر سیکٹر میں موجود مشترکہ سرمایہ کاری کے امکانات پر بریفنگ دی۔
اس موقع پر ایس ایم نوید نے ،مندوبین کو بتایا کہ پاکستان میں آٹو موٹیوز کی صنعت سب سے ترقی کرتی صنعتوں میں سے ایک ہے جوکہ ۴فیصد ملکی جی ڈی پی کی حصہ دار ہے اور ۱۸ لاکھ افراد کو روز گار مہیاکر رہی ہے۔ ایس ایم نوید نے بتایا کہ نئی اور جدید گاڑیوں کی مانگ میں دن بہ دن اضافہ کی وجہ سے کار اسیسریز کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے۔انہوں نے چینی مندوبین کو پاکستانی 2016-2021 تک کی آٹو موٹیو پالیسی کے بارے میں تفصیلا آگاہ کیا جس کے کے تحت پلانٹ قائم کرنے کی صورت میں غیر ملکی سرمایہ کار کو پاکستان میں ایک بار تمام پلانٹ مشینری زیرو ڈیوٹی پر درآمد کرنے کی اجازت ہو گی اور اس کے علاوہ پانچ سال کی مدت تک لوکل پارٹس پر ۱۰فیصد جبکہ غیر ملکی مشینری پارٹس پر ۲۵ فیصد سبسڈی دی جائے گی۔ چینی مندوبین نے پاکستان میں چائنہ ٹاؤن کی تعمیر میں بھی گہری دلچسپی ظاہر کی جہاں ابتدائی طور پر پاکستان میں موجود چینی سرمایہ کاروں اور ماہرین کو رہائش فراہم کی جائے گی لیکن بعد ازاں اس رہائشی ماڈل کو پاکستانی عوام کیلئے بھی عام کیا جائے گا۔
وفد کے سربراہ مسٹر گاؤ قیانگ نے اپنی گفتگو کے دوران آگاہ کیا کہ اُن کی کمپنی پاکستان کی مکینیکل پارٹس، کار اسیسریز اور الیکٹرک موٹر پارٹس کی صنعت میں مشترکہ سرمایہ کاری کی خواہشمند ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ چین میں ان اشیاء کی بہت بڑی مانگ ہے جس کے تحت وسیع پیمانے پر کارخانے قائم کیئے گئے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں ان اشیاء کی بہت بڑی مانگ کے پیش نظر اس صنعت میں اشتراک کے روشن امکانات موجود ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ چینی طرز کے جدید کارخانے پاکستان میں بھی قائم کئے جائیں گے جس کی بدولت پاکستان کے آٹو سیکٹر کے معیار میں بہتری آئے گی اور قیمت میں کمی ہو گی۔
اس موقع پر پاک چین چیمبر کے نائب صدر رانامحمود اقبال نے بتایا کہ پاک چین چیمبر چائنہ ماڈل ٹاؤن کے قیام کیلئے پہلے سے ہی کوشاں ہے تاکہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں زیادہ سے زیادہ چینی سرمایہ کاری لائی جا سکے۔ اُنہوں نے تجویز دی کہ کنسٹرکشن کی صنعت کو فروغ دینے کیلئے ضروری ہے کہ پہلے عوام کے سامنے ایک رہائشی ماڈل پیش کیا جائے اور بعد ازاں مانگ کے تحت اس رہائشی ماڈل کو عوام کیلئے بھی تعمیر کیا جائے۔
میٹنگ کے دوران دونوں پارٹیوں کے مابین چینی اشتراک اور منصوبہ بندی کے روشن امکانات زیر بحث رہے ۔ میٹنگ کا اختتام چین سے مینوفیکچرنگ فیسلٹی کو پاکستان میں منتقل کرنے کے ارادے سے ہواجس کیلئے دونوں اداروں کے مابین بہت جلد باقاعدہ ایک معاہدہ پر دستخط کئے جائیں گے۔