پچاس لاکھ کی گاڑی صرف پانچ ہزار میں حاصل کریں
ٹوکیو ( عبدالباسط بلوچ )گاڑیوں کی جنت جاپان میں جہاں گاڑیاں صرف بنائی نہیں اگائی بھی جاتی ہیں۔گاڑیوں کی بولی لگتی ہے اس کو آپ پاکستان کی سٹاک ایکسچینج کہہ سکتے ہیں۔کبھی آسمان پر،کبھی زمین پر۔پچاس لاکھ کی گاڑی پانچ ہزار میں بھی مل جاتی ہے۔بس اس میں مقدر اور مارکیٹ کا کردار بہت ہوتا ہے۔بینز کو اڑھائی لاکھ ین میں بھی اگر کوئی نہ لے تو پھر سوچنا پڑے گا۔آرائی آکشن اویامہ جاپان میں مشنری کا بڑا آکشن ہے ۔یہ ٹوکیو سے ڈیڑھ سو کلومیٹر دور ہے۔یہاں آنے والے اکثر تاجروں کا تعلق پاکستان سے ہے ۔ وہ اپنے آپ کو جاپان کی آٹو مارکیٹ میں منوا چکے ہیں۔اسّی فیصد خریدار اور بیچنے والے پاکستانی ہیں۔جس کو دیکھ کر دل خوش بھی ہوتا ہے۔ان کا اس طرح جاپان میں کامیاب ہونا بہت اچھا اقدام ہے۔گاڑیوں کے اس کاروبار میں مکمل کمپیوٹراز ڈ نظام ہے۔ نہ کوئی شور نہ آواز، آپ کے سامنے بڑی سکرین پر گاڑیوں کی تصاویر اور قیمت آ جاتی ہے اس پر بولی ہو جاتی ہے ۔اگر آپ کو چاہیے تو اس پر کلک کر سکتے ہیں اور بولی میں شامل ہو سکتے ہیں ۔اس ہال میں بیٹھنے کے لیے ایک ہزار لوگوں کی گنجائش ہے۔آپ کہہ سکتے ہیں ہرچیز ایک کلک کی دوری پر ہے۔ایک گاڑی پران کا ٹیکس اور جو کمپنی لیتی ہے وہ تقریباً دو کڑور روپیہ فی ہفتہ بنتا ہے۔ اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کمپنی کی صورتحال کا۔پاکستانی تاجروں کے مطابق پاکستان کے سالانہ بجٹ کے برابر ایک ہفتے میں کاروبار کیا جاتا ہے۔