دہشتگردو ں کو سزائے مو ت سے سالانہ33کروڑروپے کی بچت
اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت کو ملک کی جیلوں میں سزا ئے موت کے قیدیوں کو پھانسی دینے سے سالانہ33 کرو ڑ روپے کی بچت ہو گی ۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطا بق بنوں اور ڈیرہ اسماعیل کی جیلوں پر دہشتگردوں کے حملوں کے بعد خطرناک دہشتگردوں کی سیکیورٹی کو بڑھا دیا گیا جس پر اخرجات میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ،سیکیورٹی اخراجات میں کمی کے بعد وفاقی حکومت یہ رقم اب پولیس کی ٹریننگ اور کارکردگی بڑھانے پر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
حکومت نے دہشت گردوں کو پھانسی کے بجائے سر قلم کرنے کی تجویز پر غور شروع کر دیا
ذرائع کے مطابق بلوچستان میں سب سے کم قیدیوں کو پھانسی دی جائیگی، پہلے مرحلے میں جن قیدیوں کو پھانسی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہےان میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والا قیدی بھی شامل ہے۔ پھانسیوں پر عمل درآمد کے فیصلے کے بعد حکومت کی جانب سےمذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں اور علمائے دین سے بھی رابطہ کیا جائے گا جبکہ ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی جائیگی ۔ذرائع کے مطابق صدر مملکت کے پاس سندھ کے 305اور پنجاب کے 350سے زائد قیدیوں کی رحم کی اپیلوں کی درخواستیں ہیں ۔علاوہ ازیں تمام اہم جیلو ں کی ملحقہ آبادیوں میں سرچ آپریشن شرو ع کر دیا گیا ہے اوریہ حکم بھی دیا گیا ہے کہ جیل کی لائٹ ایک منٹ کے لیے بند نہ ہو جنریٹر وں کے لیے ڈیزل کے اضافی ڈرم پہلے سے منگو الیے جائیں۔