پٹرول پمپ مالکان روزانہ 50 لاکھ سے 1 کروڑ کی لوٹ مار کر نے لگے
لاہور (ویب ڈیسک) محکمہ صحت و انسانی وسائل شہریوں کی سہولت کےلئے پٹرول پمپوں کے حوالے سے طے کئے گئے ضابطہ پر عمل درآمد نہیں کرواسکا جس کے باعث صوبائی دارالحکومت میں شہریوں سے روزانہ 50 لاکھ سے 1 کروڑ روپے کی لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال دسمبر میں محکمہ محنت حکام نے پٹرولیم کمپنیوں کے حکام سے ملاقاتیں کیں جن میں طے پایا تھا کہ کمپنیاں محکمہ سے ملکر پٹرول پمپوں کی قیمتوں اور پیمانوں کی درستگی کی مہم کو کامیاب بنائیں گی۔ اس مد میں ہر پٹرول پمپ پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا بورڈ لگانے کےساتھ ساتھ مقدار ماپنے والا خصوصی درست پیمانہ بھی رکھا جائےگا جسکے تحت شہری شک کی بنیاد پر پیمانے میں پٹرول ڈلوا کر مقدار کا تعین کرسکیں گے،اسکے علاوہ کمپنیاں اپنے متعلقہ پٹرول پمپوں پر شکایت نمبر بھی آویزاں کریں گی اور محکمے کے انسپکٹروں کی طرف سے جاری کردہ پٹرول پمپ کا انسپکشن سرٹیفکیٹ بھی آویزاں کیا جائے گا۔ محکمے اور پٹرولیم کمپنیوں نے ضابطہ پر مکمل عملدرآمد کروایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق شہر میں موجود اڑھائی سو سے زائد پٹرول پمپوں پر روزانہ تقریباً 20 لاکھ لیٹر پٹرول اور ڈیزل فروخت ہوتا ہے اور پٹرول پمپ مالکان محکمہ کے افسران کی ملی بھگت سے پیمانوں میں ہیراپھیری کرکے روزانہ 50 لاکھ سے 1 کروڑ روپے کی چوری کررہے ہیں۔ گزشتہ سال دسمبر کے بعد پٹرول پمپوں کی انسپکشن کے حوالے سے خصوصی مہم چلائی گئی تھی لیکن اب وہ بھی ختم ہوچکی ہے۔