بھارت سے نفرت ،بھارتی ڈراموں اور فلموں سے پیار؟

بھارت سے نفرت ،بھارتی ڈراموں اور فلموں سے پیار؟
 بھارت سے نفرت ،بھارتی ڈراموں اور فلموں سے پیار؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اہل پاکستان کا مزاج بڑا ہی عجیب ہے جذبات میں آتے ہیں تو تمام سرحدیں عبور کر جاتے ہیں مودی حکومت کی عناد پرستی پاکستان دشمنی اور بارڈر حملوں کے بعد پاکستانی عوام میں شدید غم و غضّے کی لہر پائی جا رہی ہے اسی دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت اور ظلم و ستم نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور اہل پاکستان نے بھی مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر بھارتی مصنوعات، بھارتی فلموں بھارتی ڈراموں کے بائیکاٹ کی اپیل کر دی ۔مودی سرکار کی طرف سے بھی ہمارے بارڈر پر فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں بڑھتی ہوئی شہادتوں نے پاکستانی قوم کو مزید بیدار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ میڈیا کا کردار بھی مثبت رہا پاکستانی ماڈل اور اداکاروں کے ساتھ بھارت میں ناروا سلوک سے فلم انڈسٹری اور ڈرامہ انڈپارٹی بھی میدان میں آ گئی اور بھارتی مصنوعات، بھارتی ڈراموں اور بھارتی فلموں کا متحد ہو کر بائیکاٹ کا اعلان کر دیا گیا۔ اللہ بھلا کرے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کا جنہوں نے گزشتہ چیئرمینوں کی طرح نعرے لگانے کی بجائے عملی اقدامات کرتے ہوئے ایک نئی مثال قائم کی قوم کا اگر گزشتہ ادوار کا جائزہ لیا جائے تو یک جہتی کی حقیقی کہانی کے مختلف کردار ہیں۔تاریخ بتاتی ہے امریکہ بہادر کے نیو ورلڈ آرڈر کے بعد نصف صدی سے بھارتی الیکرانک میڈیا نے پاکستان کی نوجوان نسل کو ہدف بنا رکھا ہے مجھے اعتراف کرنے میں کوئی عار نہیں ہے۔


طاغوتی قوتیں اپنے اہداف کے حصول میں کسی نہ کسی انداز میں کامیاب نظرآتی ہیں بھارتی فلموں ڈراموں کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ اور فیس بک واٹس اپ اور دیگر لوازمات نے ہماری نئی نسل کو اپاہج بنا دیا ہے جوائنٹ فیملی کا نظام پارہ پارہ ہو گیا ہے اخلاقی قدریں زوال پذیر ہیں والدین کا احترام بہن بھائیوں کا پیار نا پید ہو چکا ہے۔ بھارتی ڈرامے معاشرے کی حقیقی تصویر پیش کرنے کی بجائے اخلاقی اقدار کا جنازہ نکالتے نظر آتے ہیں بھارتی فلموں اور ڈراموں نے گھریلو زندگی پر منفی اثرات مرتب کرتے ہوئے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے۔ بے حیائی، عریانی، فحش،بغیر نکاح کے لڑکیوں کے ساتھ رہنا گھروں سے بھاگ کر نکاح کرنا، جیسے مکروہ فعل لگیں خاندانوں میں تیزی سے پروان چڑھ رہے ہیں والدین اپنے بچوں سے آنکھیں ملانے سے کتراتے ہیں بچیاں دھڑلے سے بوائے فرینڈ کے ساتھ ٹرپ پر جانے کے لئے بضد ہیں مساجد میں فرقہ وارانہ اور گھروں میں بھارتی یلغار نے نئی نسل کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے رہی سہی کسر کمرشل ازم نے پوری کر دی۔ والدین بچوں کو حکم دینے کا اخلاقی جواز کھو چکے تھے والدین اس چیز سے بخوبی آگاہ تھے ہماری نئی نسل کا جنازہ نکالنے میں بنیادی کردار مخصوص لابی کی سازشوں کا نتیجہ ہے۔ اللہ پاکستانی قوم کو بھارتی فلموں ڈراموں اور دیگر بھارتی مصنوعات سے نجات کا موقع فراہم کر رہا تھاسنجیدہ اور بعض مذہبی حلقے بڑے خوش تھے۔ گھروں سے بھاگتی اولادیں پارہ پارہ ہوتا خاندانی نظام حدیں عبور کرتی بے حیائی، عریانی، فحاشی اب رک جائے گی کیونکہ والدین کی پریشانی دن رات ٹی وی موبائل پر چلتے سی آئی ڈی کے ڈرامے اور عریانی فحاشی کی بھارتی فلمیں تھیں۔


مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں سے اظہار یک جہتی اور پاکستانی ماڈل کے ساتھ ناروا سلوک کے نتیجے میں جب پاکستانی سنیما گھروں میں بھارتی فلموں کے بائیکاٹ کا فیصلہ ہوا تو بڑے بزرگ بڑے خوش تھے۔ اب ان کے بچے مزید گمراہ ہونے سے بچ جائیں گے جب پیمرا نے ٹی وی پر بھارتی فلموں، ڈراموں اور اشتہارات پر پابندی کا اعلان کیا تو دین دار گھرانے تو شادیانے بجاتے نظر آئے بہت سے لوگوں کو میں نے ابصار عالم کو دعائیں دیتے دیکھا اور حکومت وقت کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے نظر آئے۔پاکستانی سرحدوں پر گولہ باری دسمبر کے آخر میں کم ہوگئی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کی داستانیں کم ہونے لگیں تو بھارت نواز لابی نے پاکستانی سنیما گھروں میں بھارتی فلموں کی نمائش دوبارہ شروع کرتے ہوئے دلائل پیش کرنا شروع کر دیئے کہ پاکستانی سنیماگھر تباہ ہو رہے تھے۔ مزید نقصان برداشت نہیں کیا جا سکتا۔مجبوراً بھارتی فلموں کو اجازت دی گئی ہے بھارت نواز حلقے نے سنیما گھروں میں فلموں کی نمائش شروع ہونے پر خوشی منائی اور اب ٹی وی مالکان کی طرف سے نقصان کا رونا شروع ہو گیا ہے۔ والدین کو ملنے والی عارضی خوشی ختم ہوتی نظر آ رہی ہے۔ الیکٹرانک میڈیا کے مالکان نے ٹاک شو اور مختلف انداز سے سنیما گھروں کی طرح چینلز کے نقصان کا ڈھنڈورا بھی پیٹنا شروع کر دیا ہے۔نصف صدی سے نوجوان نسل کو دیا جانے والا مٹھا زہر اب مزاحمت کی صورت میں سامنے آناشروع ہو گیا ہے۔ بڑے بڑے سنجیدہ خاندانوں کو بھی بھارتی فلموں اور ڈراموں اور اشتہارات کے بغیر ٹی وی چینلز پھیکے پھیکے لگنا شروع ہو گئے ہیں۔ ان حلقوں نے بھی دبے لفظوں میں بھارتی فلموں اور ڈراموں کو شروع کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ سنیما مالکان کی طرح چینلز مالکان اور کیبل آپریٹرز نے والدین کے دباؤ کا رونا شروع کر دیا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ ٹی وی چینلز پر بھارتی ڈرامے اور فلمیں دوبار شروع ہو جائیں گے۔ لمحہ فکریہ ہے حکومت وقت خاموش ہے پیمرا کے چیئرمین ابصار عالم بھی دباؤ کا شکار نظر آ رہے ہیں۔ اہل پاکستان کی دوغلی پالیسی عیاں ہو رہی ہے۔ اہل پاکستان بھارت سے نفرت بھی کرتے ہیں اور بھارتی فلموں اور ڈراموں کے بغیر رہ بھی نہیں سکتے۔ اس دوعملی نے پہلے ہمارے خاندانی نظام کو تباہ کیا اور اخلاقی قدروں اور اخلاقیات کا جنازہ نکالا اب نئے سرے سے کیا کیا ظلم ڈھائے جائیں گے انتظار کیجئے۔ بے بس قوموں کا یہی حال ہوتا ہے۔

مزید :

کالم -