کیا عمر اکمل کا کیریئر ختم ہو گیا؟

کیا عمر اکمل کا کیریئر ختم ہو گیا؟
 کیا عمر اکمل کا کیریئر ختم ہو گیا؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بم کو لات مارنے والی کہاوت یا لطیفے کو لکھاری سیاست دانوں سے ہی منسوب کرتے ہیں،لیکن معاشرے میں تو اب یہ کام عام سا ہو گیا ہے اور کوئی بھی کسی وقت ایسا کر دیتا ہے،خصوصاً کھلاڑیوں میں یہ رسم عام ہو چلی ہے،تازہ ترین واردات کھلنڈرے کرکٹر عمر اکمل نے اپنے ساتھ کی اور غصے میں طریق کار میں تھوڑی تبدیلی کر کے مکی آرتھر(ہیڈ کوچ) کی شکایت میڈیا کے سامنے کر دی اور اب اُسے یہ عمل بھگتنا پڑ گیا کہ سینئر کھلاڑی یہی کہہ رہے ہیں کہ عمر اکمل نے خود بم کو لات ماری ہے کہ کرکٹ بورڈ کی طرف سے اُسے اظہار وجوہ کا نوٹس دے دیا گیا، اُس نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے بارے میں میڈیا سے بات کر کے ضابطہ اخلاق اور بورڈ کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔یوں عمر اکمل کے اِس عمل نے اُسے نئی پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے اور اب اسے اِس کا مقابلہ بھی کرنا ہو گا، مکی آرتھر مزے میں ہے کہ گالیاں دے کر بھی بدمزہ نہیں ہُوا،چیف کوچ انضمام الحق اور کوچ مشتاق احمد میڈیا کے سوالات کے جواب میں مکی آرتھر کے سخت اور غیر مہذبانہ رویے کی تصدیق بھی کرتے اور کہتے ہیں کہ وہ عام طور پر ’’ایف‘‘ سے شروع ہونے والے لفظ سے آغاز کرتے ہیں،اس کے ساتھ ہی وہ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ مکی نے گالی تو نہیں دی۔


یہ قصہ دو روز پہلے کا ہے جب عمر اکمل کرکٹ اکیڈمی چلے گئے اور انہوں نے گرانٹ فلاور سے کوئی ٹپس لینے کی بات کی،اس پر مکی آرتھر برہم ہو گئے،عمر اکمل کو سختی سے ڈانٹ کر اکیڈیمی سے چلے جانے کو کہا اور عذر کیا کہ وہ (عمر اکمل) بورڈ کے کنٹریکٹ والوں میں شامل نہیں اِس لئے اُسے اکیڈیمی آنے کا کوئی حق نہیں(کنٹریکٹ نہ ہونے سے عمر اب کرکٹر یا سابق قومی کھلاڑی بھی نہیں رہا؟) عمر اکمل کو باہر آنا پڑا اور پھر اس نے شکوہ میڈیا میں کر دیا، یا ممکن ہے کہ میڈیا والے مہربانوں نے یہ واردات دیکھی ہو تو اسے یہ مشورہ دے دیا ہو۔بہرحال اب تو نوٹس ہوا اور اسے جواب دینا ہو گا،مکی آرتھر بدتمیزی یا سخت زبان بول کر بھی بری الذمہ ہے۔


عمر اکمل ایک اچھا کھلاڑی ہے اور اس کا ریکارڈ بہت اچھا(کرکٹ میں) ہے تاہم وہ تنازعات کا شکار رہا، تھوڑا عرصہ پہلے تک وہ اور احمد شہزاد پہلے چیف کوچ وقار یونس کے غیض و غضب کا نشانہ بنے اور محترم وقار نے اِن دونوں کا مستقبل تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، ان کو ٹیم سے باہر بٹھایا گیا، بیٹنگ آرڈر تبدیل کئے گئے اور ہر وقت گھورنے اور سخت سست کہنے کا عمل جاری رکھا اور پھر ان کی شکایت کر کے ہر دو کو ٹیم سے بھی باہر نکلوا دیا، اِن حالات میں اِن دونوں پر ذہنی دباؤ آیا تو پرفارمنس پر بھی فرق پڑا اور یوں یہ اندر باہر ہوتے رہے۔
جہاں تک عمر اکمل کا تعلق ہے تو شاید وہ چھوٹی عمر میں زیادہ شہرت کی وجہ سے خراب ہوا اور اُس نے اپنی ذاتی زندگی اور رویے کو کرکٹ سے الگ سمجھ کر بعض جھگڑے مول لئے،حالانکہ اِن جھگڑوں میں بھی تمام تر قصور اس کا نہیں تھا،لیکن اِس سے یہ توقع نہیں کی جاتی تھی۔چیمپئن ٹرافی کا وقت آیا تو فٹنس ٹیسٹ ہوئے۔ لاہور میں اس نے یہ مرحلہ عبور کر لیا اور سولہ کھلاڑیوں میں منتخب ہو کر برطانیہ بھی چلا گیا،لیکن وہاں سے مکی آرتھر اینڈ کمپنی نے پھر سے فٹنس ٹیسٹ کا مسئلہ پیدا کر کے اُسے ٹیم سے باہر نکالا اور واپس پاکستان بھجوا دیا،اب نصیب کی بات ہے کہ پاکستان یہ ٹورنامنٹ جیت گیا،مکی آرتھر پھول کر کپا ہو گیا اور سرفراز احمد کو ٹیسٹ کرکٹ کی کپتانی سجا کر دے دی گئی۔


اِس ٹورنامنٹ کے حوالے سے ہمیں یہ بھی بتانا ہے کہ سیمی فائنل اور فائنل میں جیت کا80،90فیصد کریڈٹ محمد عامر کو جاتا ہے،لیکن تعصب برتا گیا اور اس کی ساری محنت سرفراز احمد کے کھاتے میں ڈال دی گئی،حالانکہ سیمی فائنل میں وہ دیوار بنا اور ایک اینڈ کو آخر تک سنبھالا جس سے سرفراز کو موقع ملا،اِسی طرح فائنل میں ابتدا ہی میں شیکھر،کوہلی اور روہیت شرما کو بہت جلد آؤٹ کر کے اس نے میچ پاکستان کی جھولی میں ڈال دیا تھا۔اِس کے بعد اُسے باؤلنگ کا موقع نہ دیا گیا اور سارا کریڈٹ دوسروں کے کھاتے میں چلا گیا۔یہ یقیناًدِل میں تعصب والی چوری ہے،جس کا اندازہ اِس امر سے لگا لیں کہ عمر اکمل کی شکایت سامنے آتے ہی سکندر بخت نے ابتدا ہی میں مکی آرتھر کو بَری اور عمر اکمل کو مجرم قرار دے دیا،یہ رویے آج کے نہیں، ماضی سے چلے آ رہے ہیں۔ دُکھ سے عرض کریں گے کہ کراچی والے بھائیوں کو شمال والے ایک آنکھ نہیں بھاتے۔


بہرحال ہمیں عمر اکمل کی وکالت نہیں کرنا وہ اپنا کیریئر تباہ کرنے کے پیچھے خود پڑا ہے تو بھگتے گا،دُکھ یہ ہے کہ بہت اچھا کھلاڑی ضائع ہو جائے گا،ہم تو یہ ضرور پوچھیں گے کہ اب میڈیا ہی نے مکی آرتھر کے ماضی سے پردہ اٹھایا اور اس کے رویے کا ذکر کیا،جس کے باعث جنوبی افریقہ کے سابق کپتان سے جھگڑا،آسٹریلیا کے کھلاڑیوں سے لڑائی اور ان کی خبروں کی لیکیج شامل ہے اس پر طرہ یہ ہے کہ اُس نے پاکستان اور پاکستانیوں کے خلاف فکسنگ کا الزام لگایا اور پھر مُکر گیا،اس کے باوجود اُسے چیف کوچ بنایا گیا اور اب وہ بدتمیزی کرتا ہے تو ہمارے بھائی(سینئر کھلاڑی) اسے ڈانٹنا کہتے ہیں، (اللہ کرے وہ ان کے ساتھ بھی یہی سلوک کرے) کیا انضمام الحق اور مشتاق احمد جو دین پر قائم ہیں سچائی کا ساتھ دیں گے اور سچی بات بتائیں گے کہ مکی آرتھر کیا کہتا اور کس طرح کا ’’پیار‘‘ کرتا ہے اور ’’ایف‘‘ سے شروع کی جانے والی بات کا مطلب کیا ہوتا ہے اور پنجاب میں کیا گالی بنتی ہے۔بہرحال دیکھیں گے کہ بورڈ کیا انصاف کرتا اور کیا عمر اکمل کا کیریئر ختم ہو گیا ہے؟

مزید :

کالم -