’’سی پیک کو متنازعہ نہ بنائیں‘‘
سی پیک منصوبہ پاکستان کی خوشحالی اور امن کا ایسا منصوبہ ہے جو پاکستان کو پوری دنیا سے ملائے گا۔ سی پیک منصوبے سے صرف پاکستان استفادہ نہیں کرے گا بلکہ یہ منصوبہ 3براعظموں کو ملائے گا امن کی ضمانت بنے گا۔ پاکستان کی سرحدیں تمام خطرات سے محفوظ ہو جائیں گی۔ سی پیک کی انفرادیت اور اہمیت پر اس وقت لکھنا مقصود نہیں ہے۔ پاکستان کے لئے کس قدر اہم ہے کس کس انداز سے اس منصوبے سے جڑے ہوئے منصوبوں کے اثرات سامنے آنا شروع ہورہے ہیں اس پر بہت کچھ لکھا اور کہا جا چکا ہے۔ مختصر گوادر سی پیک پاکستان کا سنہرا مستقبل ہے۔
سی پیک منصوبے کی اہمیت اور انفرادیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جیسے جیسے منصوبہ آگے بڑھ رہا ہے۔ پاکستان کے دشمن ممالک کی نیندیں حرام ہو رہی ہیں اس منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لئے کیسے کیسے جال پھیلائے جا رہے ہیں۔ دہشت گردی کا تانہ بانہ بھی سی پیک کے منصوبے کو ختم کرنے کی طرف جاتا ہے۔ سینکڑوں دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جو گرفتار ہوئے ہیں ان کے انکشافات کا آغاز اور اختتام سی پیک کے ساتھ ہی ہوا ہے۔ پاک فوج کی منصوبہ بندی اور دانش کا نتیجہ ہے شیر دل جوانوں کی قربانیاں ہیں اور حکومت کی طویل منصوبہ بندی ہے دشمن کی ہر سازش ناکام ہوتی جا رہی ہے۔ پہلے دشمنان سی پیک نے لسانیت کو پروان چڑھانے کی کوشش کی اور صوبوں کے درمیان نفرت کا بیج بویا، حکومت نے نہایت عقلمندی سے ناکام بنایا۔ پھر پاکستان کو دنیا سے تنہا کرنے کا منصوبہ سامنے آیا جسے پاکستان نے اپنے برادر ملک چین کے ساتھ مل کر پھر ناکام بنایا۔ خودکش بم دھماکے مزدوروں کا قتل، کلبھوش جیسے بھارتی جاسوس کا نیٹ ورک آہستہ آہستہ بے نقاب ہوتے گئے۔ چاروں صوبوں کے درمیان غلط فہمیاں دور کر دی گئیں اور بالاخر میاں محمد نوازشریف کی قیادت میں چاروں وزرائے اعلیٰ جب ایک جہاز میں چین پہنچے تو دشمنان پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے ذریعے سی پیک ختم کرنے والوں کو بھی بڑا دھچکا لگا۔ چاروں وزرائے اعلیٰ نے چینی قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ پہلے دن ہی 40ارب ڈالر کے نئے معاہدوں پر دستخط کئے تو پورے پاکستان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
دوسرے دن ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ سائن ہوا شاہراہ ریشم، اقتصادی بیلٹ، میری ٹائم سلک روڈ، ایم ایل ون ایل منصوبے پر عمل درآمد۔ اپ گریڈیشن حویلیاں ڈرائی پورٹ کا قیام کراچی تک پشاور نئی ریلوے لائن گوادر اسٹیٹ 6رویہ شاہراہ سمیت درجنوں منصوبوں پر دستخط ہونے کے بعد پاکستان کی ترقی اور محفوظ مستقل پر مہر ثبت ہو چکی ہے۔ پاک چائنہ دوستی کے ساتھ ساتھ روس کے مثبت کردار نے اس منصوبے کو مزید چار چاند لگا دیئے ہیں۔ چائنہ میں کانفرنس کے دوران وزیراعظم میاں نوازشریف کا خطاب اہمیت کا حامل رہا۔جس میں وہ فرماتے ہیں سی پیک پورے خطے کے لئے ہے، اس پر سیاست نہ کی جائے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ آئندہ نسلوں کے لئے تحفہ ہے اس موقع پر روسی صدر پیوٹن نے خطاب میں کہا 21ویں صدی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے پاکستان کا سی پیک منصوبہ حقیقی ہتھیار ثابت ہوگا۔
چینی صدر شی چن پنگ نے اس موقع پر کہا اس صدی کا بڑا پراجیکٹ ہے امیر غریب کا فرق ختم کر دے گا اس موقع پر ترکی کے صدر اردوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا دنیا کی آدھی سے زیادہ آبادی کو ملایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے اس موقع پر کہا غربت کا خاتمہ ہوگا۔12سے 15 مئی تک چائنہ میں نئی تاریخ لکھی جا رہی تھی اور دشمنان پاکستان غریب مزدوروں کو گولیوں سے چھلنی کرکے خوش ہو رہے تھے اسی دن پاکستان کے انگریزی اخبار میں سی پیک منصوبے کے حوالے سے چائنہ ڈویلپمنٹ بینک کی رپورٹ سے غلط تاثر دینے کی کوشش کی گئی ۔2015ء میں کیا کیا طے ہوا تھا حقائق کے منافی پراپیگنڈہ دہشت گردی کے تسلسل سے واقعات سرحدوں پر گولہ باری تو دشمن کی نئی چال نہیں مگر پاکستانی سیاستدانوں جناب شاہ محمود قریشی اور جناب نوید قمر کے ارشادات سے قوم کو یقینی دھچکا لگا ہے۔ سوشل میڈیا پر سی پیک کے خلاف پراپیگنڈا اور چین کی طرف سے دیئے گئے قرضہ پر شرح سود کا پراپیگنڈہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ سید نوید قمر فرماتے ہیں سی پیک منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کی سرزمین پر قبضہ ہو جائے گا۔ پاکستان کی سرزمین پر زراعت چینی کریں گے تو پاکستانی کسان کہاں جائیں گے۔ ایک طرف یہ کہہ رہے تھے دوسری طرف فرماتے ہیں پیپلزپارٹی سی پیک کی حمایت کرتی ہے شاہ محمود قریشی کی پارٹی کا بھی یہی حال ہے ان کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک سی پیک کو پاکستان کا سنہرا منصوبہ اور کے پی کے کے لئے کامیابی کا زینہ قرار دے رہے ہیں اور پرویز خٹک کی جماعت کے مرکزی قائدین شیریں مزاری، نعیم الحق سی پیک پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ چین میں ہونے والی تاریخی کانفرنس میں اربوں ڈالر کے معاہدے ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے لئے نئے نئے منصوبوں کی منظوری ہو چکی ہے۔ دشمنان پاکستان کی سازشوں کو ناکام بنانے کا وقت ہے پوری قوم کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی ضرورت ہے سی پیک کے دشمنوں کے آگے سیسہ پلائی دیوار بننے کا وقت ہے۔ اس لئے درخواست کروں گا سی پیک کو متنازعہ نہ بنایا جائے۔ الیکٹرانک میڈیا، پرنٹ میڈیا، سوشل میڈیا خوف خدا کرے اور سیاستدان بیان بازی سے بالاتر ہو کر پاکستان کے لئے سوچیں اور گلوبل ورلڈ میں ابھرتے ہوئے نئے پاکستان کے لئے دعا کریں۔ اللہ اسے عالم اسلام کا قلعہ اور امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز بنائے اور تاقیامت اس کی اللہ حفاظت فرمائے۔آمین