پاکستان میں عالمی کرکٹ کے لئے ماحول سازگار
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی اور دورہ کرنے والے بین الاقوامی کھلاڑیوں کی حفاظت کے لئے سیکیورٹی انتظامات پر چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی اور وزیر داخلہ احسن اقبال نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی خوش آئند ہے۔ پاکستان آنے والی ٹیموں کو فول پروف سیکیورٹی دی جائے گی۔ دہشت گردوں اور انتشار پھیلانے والے عناصر کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔ بین الاقوامی کھلاڑیوں کو تحفظ دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
کھلاڑیوں کی حفاظت کے لئے منظم اور مربوط حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔ بین الاقوامی ٹیموں کے دوروں اور میچوں کے انعقاد سے دنیا میں پاکستان کا مثبت تصور اجاگر ہو گا۔ ملک میں امن و امان کی صورت حال کھیلوں کے انعقاد کے حوالے سے موزوں ہے۔ حکومت کھیلوں کی پذیرائی کے لئے کوشاں ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ ورلڈ الیون کے دورے کے کامیاب اور پرامن انعقاد کی بنیاد پر سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں بھی پاکستان کا دورہ کریں گی۔ ورلڈ الیون کے دورے کی اہمیت کے پیش نظر وفاقی و صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کام بہت اہم ہے۔ ہم کوئی بھی خامی یا کمی نہیں چھوڑنا چاہتے تمام معاملات پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے ورلڈ الیون، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے لئے فول پروف سیکیورٹی کی یقین دہانی خوش آئند ہے۔
لاہور میں پاکستان سپر لیگ کے فائنل کا کامیاب اور پرامن انعقاد کرکٹ کے شیدائیوں کی جانب سے نظم و ضبط کی پاسداری کا شاندار مظاہرہ تھا ۔ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیرمعمولی مربوط حکمت عملی تیار کی۔ یہ تمام اقدامات اس بات کی علامت ہیں کہ حالات کتنے ہی نامساعد کیوں نہ ہوں، اگر مل جل کر آہنی عزم کے ساتھ کام کیا جائے تو ان پر قابو پانا ناممکن نہیں۔ چند سال پہلے لاہور ہی میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کی گاڑی پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس سے خوفزدہ ہو کر غیر ملکی ٹیموں نے پاکستان آنابند کر دیا تھا۔ بھارت نے روایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس موقع سے فائدہ اٹھایا اور پاکستان کو عالمی برادری میں تنہا کرنے کی اعلانیہ پالیسی کے تحت دوسرے ملکوں کی ٹیموں کو پاکستان جانے سے روکا۔ یہاں تک کہ پی ایس ایل کے مقابلے بھی، جو ملک کے اندر ہی ہونے چاہئیں، لیکن چونکہ ان میں غیر ملکی کھلاڑی بھی مختلف ٹیموں کا حصہ ہوتے ہیں، اس لئے متحدہ عرب امارات میں کرانا پڑے،تا ہم دبئی، شارجہ اور دوسرے مقامات پر ہونے والے مقابلوں کا فائنل لاہور میں کرانے کے جرات مندانہ فیصلے اور اس پر عملدرآمد سے پاکستان میں کرکٹ اور ہاکی سمیت کھیلوں کے بین الاقوامی مقابلوں کا دروازہ کھولنے میں مدد ملی۔ پی ایس ایل کا فائنل دیکھنے کے لئے پورے ملک سے کرکٹ کے متوالے لاہور پہنچے۔
ان کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ کئی سیاسی و عسکری شخصیات بھی میچ دیکھنے والوں میں شامل تھیں۔ کروڑوں لوگوں نے ٹی وی پر میچ دیکھا۔ لاہور فائنل ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کی جانب بہت بڑا قدم تھا، جس کے بعدغیر ملکی ٹیموں کے پاکستان آنے کے امکانات روشن ہو گئے۔ سیکیورٹی اداروں نے مصمم عزم اور مربوط تعاون سے جس طرح مختصر وقت میں لاہور میں کھلاڑیوں اور تماشائیوں کا تحفظ یقینی بنایا، اسی طرح آپریشن ردالفساد کے تحت پورے ملک کو دہشت گردی سے پاک کر رہے ہیں ۔ اس کے نتیجے میں غیر ملکی کھلاڑیوں کے ہی نہیں، سرمایہ کاروں اور سیاحوں کے خدشات بھی دور ہوں گے۔
بھارت کی پاکستان سے دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔وہ اپنے پڑوسی ملک پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا، بلکہ خوفناک سازشوں کے جال بنتا نظر آتا ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کو ناکام بنانے اور کھلاڑیوں کو پھنسانے کے لئے بھارتی بک میکر اس مشن کے ساتھ سرگرم ہو گئے تھے۔ میچ فکسنگ، سٹے بازی سب کا گڑھ بھارت ہے، جہاں سے دنیا بھر میں ڈوریاں ہلائی جاتی ہیں۔ بھارتی بک میکرز نے دعویٰ کیا کہ کوئی بھی لیگ سٹے بازوں کے بغیر کامیاب نہیں ہو گی۔ بھارت اس کا مرکز ہے، مگر آج تک بھارتی کرکٹ بورڈ ہو یا آئی سی سی، کوئی کچھ نہ کر سکا۔
اس کے ساتھ ساتھ بھارتی حسیناؤں کو ٹاسک دیاگیاہے کہ کھلاڑیوں سے کرکٹ فین بن کر ملیں اور سیلفیاں بنانے کے بہانے اْنہیں اپنے جال میں پھنسانے کی کوشش کریں، جبکہ کھلاڑیوں کے ساتھ ایسی ویڈیوز بنانے کی بھی کوشش کریں، جن سے سکینڈل کا عنصر نکلے۔پاکستانی مسلح افواج نے امن قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آج کا پاکستان 15 برس قبل کے مقابلے میں محفوظ تر ہے۔ گزشتہ دوسال میں تشدد کے واقعات تین چوتھائی کم ہوگئے، دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جارہا ہے، اس سلسلے میں آپریشن ضرب عضب ایک سنگ میل ثابت ہوا ہے۔ شمالی وزیرستان، جو دہشت گردوں کا مرکز تھا، ایسے دہشت گرد وں کا تعلق القاعدہ اور طالبان سے تھا، یہ ان کی تربیت گاہ تھا۔ ان کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا، 992 خفیہ ٹھکانے تباہ اور 3500 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔
پاک فوج نے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے لئے جو اقدامات کئے، وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ بقول نجم سیٹھی پاک فوج کی طرف سے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے لئے حمایت کی یقین دہانی بہت بڑا فیصلہ ہے۔ وطن عزیز میں امن و امان اورکرکٹ کی بحالی کے لئے فوج کی حمایت اور مدد کا اس سے بڑھ کر ثبوت کیا ہوگا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے چیمپئن ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ جیتنے پر پاکستان کرکٹ ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے پوری ٹیم کے لئے عمرے کا اعلان کیا۔ ستمبر کے تیسرے ہفتے میں ورلڈالیون پاکستان آئے گی۔ امید ہے کہ یہ ٹور کامیاب ہوگا اور ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لئے راستے کھلیں گے۔ہمیں بتدریج، لیکن ثابت قدمی سے اس مقصد کے لئے کام کرنا ہوگا۔ ہمیں یاد رکھنا ہو گا کہ اگر یہ ملک دہشت گردی سے پاک ہوگا تو ہم محفوظ ہوں گے اور ہمارے بچوں کا مستقبل محفوظ ہوگا۔ پاکستان سے دہشت گردی کاخاتمہ ہوچکا ہے اور یہ جیت ہماری جیت ہے، پاکستان کی جیت ہے۔