تعلیمی درجہ بندی میں صوبہ پنجاب کی نمایاں کارکردگی

تعلیمی درجہ بندی میں صوبہ پنجاب کی نمایاں کارکردگی
تعلیمی درجہ بندی میں صوبہ پنجاب کی نمایاں کارکردگی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اہل پنجاب کو مبارک ہو کہ ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر عوامی فلاح و بہبود ، صحت ، زراعت ، روزگار، انفراسٹرکچر ، توانائی کی پیداوار،سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں کی طرح تعلیم کے میدان میں صوبہ پنجاب نے سکول انفراسٹرکچر اور صنفی مساوات کے حوالے سے اول پوزیشن حاصل کی جبکہ مجموعی کارکردگی میں پنجاب دو سرے نمبرپر آیا۔یہ رینکنگ پاکستان میں برطانوی حکومت کے بین الاقوامی ترقی کے ادارے یو کے ایڈ کے تحت تعلیم کے فروغ کے لئے جدوجہد کرنے والی معروف این جی او ’’الف اعلان‘‘نے سال 2016 ء کے لیے پاکستان کے تمام صوبوں کے اضلاع کی تعلیمی درجہ بندی کے بعد جاری کی ہے ۔جس کے لئے پا کستان کے مختلف اضلاع کے سکولوں میں طلباء وطالبات کو دی جانے والی سہولیات ، تعلیم تک رسائی ، تکمیل ، سیکھنے کے معیار اور صنفی مساوات کو معیا ر بنایا گیا تھا ۔ گذشتہ سالوں کی طرح سکول انفراسٹرکچر کے لحاظ سے بھی درجہ بندی میں اس سال صوبہ پنجاب کے 6اضلاع نے پہلی دس پوزیشنز میں جگہ بنائی ۔یہ امر قبل زکر ہے کہ صنفی مساوات کی درجہ بندی میں پنجاب کا سکور 95.18 فیصد کی شرح سے سر فہرست رہا۔ نیز پنجاب کے کسی بھی ضلع نے درجہ بندی میں 50سے کم سکو ر نہیں کیا ۔ حکومت پنجاب کے لئے اعزاز کی بات ہے کہ الف اعلان کی درجہ بندی کے مطابق پنجاب کے 93فیصد سکولوں میں بنیادی سہولیات دستیاب ہیں اور 91.60فیصد سکولوں کے گرد چاردیواری موجود ہے۔ اس امر کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے کیونکہ سکولوں میں چار دیواری کا قیام اور بنیادی تعلیمی سہولیات کی فراہمی ہمیشہ سے ایک فکر انگیز مسئلہ رہا ہے اور یہ رینکنگ ظاہر کرتی ہے کہ حکومت پنجاب نے اس مسئلے پر برہ حد تک قابو پا لیا ہے ۔ تنظیم کی صوبائی درجہ بندی کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد کا اول ، آزاد جموں و کشمیر کا دو سرا ، جبکہ پنجاب کاتیسرا نمبر ہے ۔ تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے’’ الف اعلان‘‘ جیسی معتبر اور مستند شہرت رکھنے والی غیر سرکاری تنظیم کی طرف سے صوبہ پنجاب کو مختلف شعبوں میں نمایاں رینکنگ دینااہل پنجاب کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے جس کا تمام کریڈٹ بلا شبہ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے جن کی قیادت میں پنجاب کے سر کاری سکولوں کی بہتری اور انفراسٹرکچر سمیت تعلیمی سہولیا ت کی فراہمی کے لئے سنجیدہ کوششیں کی گئیں کیونکہ’’ الف اعلان‘‘ جیسی غیر سرکاری تنظیمیں کسی بھی سیاسی یا حکومتی دباؤ کے بغیر پاکستان میں تعلیم کے شعبے کی کا رکردگی کو انتہائی سخت پیمانے پر اور بلا امتیاز جانچتی ہیں ۔ اس تنظیم نے معیار تعلیم کی بنیاد پر پاکستان کے مختلف علاقوں کا موازنہ کیا اور تعلیمی سہولتوں کی فراہمی کو معیار بنا کر ان کے درمیان فرق کا جائزہ لیا ۔ مختلف سکولوں کے تعلیمی سکور اور انفراسٹرکچر سکور کا تجزیہ کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے پورے ملک کے 151اضلاع اور ایجنسیوں کے عوامی سطح پر دستیاب اعداد و شمار استعمال کئے گئے ۔ درجہ بندی 2016ء کے حاصل کردہ نتائج کے مطابق صوبائی دارالحکومت اسلام آباد کی کار کردگی سب سے بہتر جبکہ خیبر پختو نخوا اور سندھ کی کارکردگی سب سے ناقص رہی ۔ صوبہ پنجاب میں تعلیم کے شعبے کی اس غیر متزلزل ترقی اور مختلف سطح پر ہو نے والی درجہ بندیوں اور سروے میں بہتر کار کردگی کی بنیادی وجہ شعبہ تعلیم کا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہو نا ہے ۔ صوبہ پنجاب کے مالی سال 2015-16کے بجٹ میں صوبائی اور ضلعی سطح پر مجموعی طور پر سب سے بڑی رقم 310ارب 20کروڑ روپے مختص کی گئی تھی جو کل بجٹ کا 27فیصد تھا ۔وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی تعلیم دوست پالیسیوں کی تعریف کرنے پر ناقدین بھی مجبور ہیں کیونکہ تعلیم کے فروغ کے ویژن کے تحت تعلیمی سہولیات کی بلا امتیاز اور مساوی فراہمی ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ پڑھو پنجاب ، بڑھو پنجاب پرو گرام کے تحت سکولوں میں لا کھوں کی تعدا د میں اضافی بچوں کی انرولمنٹ ، اساتذہ کی حاضر ی میں اضافہ ، سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی ، اساتذہ کی میرٹ پر تعیناتی ، ہائی سکولوں میں کمپیوٹر لیبز کا قیام اور سکولوں کے طلبا و طالبات میں مفت نصابی کتب کی تقسیم وہ اقدامات ہیں جن کی وجہ سے صوبہ پنجاب کی تعلیمی ترقی کی تعریف یونیسیف، ڈیفڈ ( DFID)اور دیگر عالمی ادار ے بھی کرتے رہتے ہیں ۔محمد شہباز شریف کا ویژن بالکل درست ہے کہ تعلیم کے بغیر کسی بھی ملک یا قوم کی ترقی اور خوشحالی قطعی ناممکن ہے ۔یہی وجہ ہے کہ ان کی قیادت میں صوبہ پنجاب میں سکولوں میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق معیاری تعلیم اور مثالی تدریسی ماحول کی فراہمی کے لئے دور رس اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ صوبے میں تعلیمی سرگرمیوں کے فروغ اور ہو نہار طلباوطالبات اور محنتی اساتذہ کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ۔ پنجاب سکول ریفارمز روڈ میپ کے تحت اسی سال 31مئی تک پنجاب کے سکولوں میں بچو ں کے 100فیصد داخلے کو یقینی بنایا جارہا ہے ۔ پنجاب ایجو کیشنل انڈوومنٹ فنڈ کے تحت 5ارب 61کروڑ روپے مالیت سے زائد کے وظائف نہ صرف پنجاب بلکہ دیگر صوبوں ، گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر اور فاٹا کے غریب مگر ذہین طلبا و طالبات میں تقسیم کئے جا چکے ہیں ۔ اسی طرح پو زیشن ہو لڈر طلباء و طالبات میں نقد انعامات کی تقسیم ،ان کے بیرون ملک معروف تعلیمی درسگاہوں کے مطالعاتی دوروں کے علاوہ بہترین نتائج دینے والے اساتذہ اور سکول سربراہان کو بھی انعامات سے نوازا جا رہا ہے ۔ طلبا وطالبات کو جدید علوم سے آگا ہ رکھنے کے لئے لا کھو ں لیپ ٹاپ دئیے گئے ہیں ۔ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن پرائیویٹ شعبے کے اشتراک سے صوبہ بھر میں مستحق طلبا وطالبات کو وظائف دینے کے علاوہ نئے سکول بھی قائم کر رہی ہے ۔ نوویں اور دسویں جماعت کے طلباو طالبات کے لئے ای لرننگ پروگرام کے تحت سائنس کی نصابی کتب آن لائن دستیاب ہیں جبکہ اس پروگرام کا دائرہ کار پانچویں ،آٹھویں اور بارہویں جماعت کے طلباو طالبات تک بڑھایا جا رہا ہے ۔ مزیدبرآں صوبائی دارالحکومت میں جنوبی ایشیاء کا پہلا عالمی معیار کا نالج پارک بھی تعمیر کیا جا رہا ہے جہاں ناصرف پاکستان بلکہ غیر ممالک کے طلباو طالبات بھی اعلیٰ تعلیمی سہولیات سے استفادہ کر سکیں گے ۔ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف چائلڈ لیبر کے نا سور کے خاتمے اور مشقت کرنے والے بچوں کو تعلیمی دھارے میں شامل کرنے کے مشن پر عمل پیرا ہیں یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں ایک مہم کے تحت ہزاروں بھٹہ مزدور بچوں کو سکولوں میں داخل کرو اکرانہیں نہ صرف مفت تعلیم ، یو نیفارم ، کتابیں ، جوتے ، سٹیشنری و دیگر تعلیمی سہولیات کی فراہمی کا آغاز ہو چکا ہے بلکہ انہیں خدمت کارڈز کے ذریعے ہر ماہ وظیفہ دینے کے اقدامات بھی کئے گئے ہیں ۔


صوبہ پنجاب میں شعبہ تعلیم کی بہتری اور شرح خواندگی میں اضافے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی یہ ایک مختصر سی جھلک ہے جس کی بنیاد پر ’’الف اعلان‘‘جیسی سماجی تنظیمیں اپنی درجہ بندی میں صوبہ پنجاب کو دیگر صوبوں سے بہتر سکور دینے پر مجبو رہیں ۔ تا ہم تعلیم کے شعبے میں ابھی بہت کچھ کر نا باقی ہے کیونکہ بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے نئے سکولوں کے قیام اور وہاں بنیادی تعلیمی سہولیات اور اساتذہ کی فراہمی کی اشد ضرورت ہے جب تک نہ صرف پنجاب بلکہ پاکستان کا ایک ایک بچہ تعلیم کے زیور سے آراستہ نہیں ہو تا تب تک ملک ترقی کی راہ پر حقیقی معنوں میں گامزن نہیں ہو سکتا ۔ پنجاب میں تعلیم کے فروغ کے لئے کئے گئے اقدامات بلا شبہ شاندار ہیں ۔دیگر صوبوں کو بھی پنجاب کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسی طرح کے تعلیم دوست اقدامات کرنا ہو نگے صرف اسی صورت میں ہمارا ملک اور معاشرہ اقوام عالم میں ایک تہذیب یافتہ قوم بن کر ابھرے گا ۔

مزید :

کالم -