پاکستان میں آن لائن شاپنگ نے ای کامرس سیکٹر کی ترقی کے امکانات روشن کردیئے
لاہور (اے پی پی ) پاکستان میں روایتی طریقے سے ہونیوالی شاپنگ کی بجائے آن لائن شاپنگ نے ای کامرس سیکٹر کی ترقی کے امکانات روشن کر دئیے،مستقل قریب میں25فیصد بزنس ای کامرس پر منتقل ہونے کی توقع،2020تک ای کامرس سیکٹر کا نیٹ ورک ایک ارب ڈالر سے تجاوز کرجائے گا،ملک میں موجود 3کروڑ سے زائد انٹرنیٹ یوزرز کی اکثریت روایتی انداز میں شاپنگ کی بجائے ای شاپنگ کو ترجیح دینے لگی جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں بزنس کا ای کامرس پر منتقل ہونے کا رحجان بڑھ گیا ،ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 2ہزار سے زیادہ آن لائن پورٹل دستیاب ہیں جس کے ذریعے لوگ آن لائن خریدوفروخت کر سکتے ہیں،ان میں دراز ڈاٹ پی کے،آزما لو ڈاٹ پی کے،کیمو ڈاٹ پی کے،سیمبیزڈاٹ پی کے،او ایل ایکس،لوٹ لو سمیت دیگر سینکڑوں شامل ہیں جن پر لوگ انٹرنیٹ پر آرڈر کرکے 24 سے 48 گھنٹوں میں مطلوبہ پراڈکٹ حاصل کرسکتے ہیں،ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں2020تک ای کامرس سیکٹر کا نیٹ ورک ایک ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی توقع ہے،ای کامرس کے فروغ کی ایک وجہ یہ ہے کہ خریدار ضرورت پڑنے پر اشیاء گھر بیٹھے آسانی سے خرید سکتے ہیں‘ اسی طرح مارکیٹ میں کسی سٹور یا شاپ کی تعمیر کیلئے بھاری رقم درکار ہوتی ہے لیکن انٹرنیٹ ری ٹیلرزکم سرمایہ کاری سے مارکیٹ میں نمایاں مقام حاصل کر لیتے ہیں، اگرچہ افراط زر کی شرح نے ملک میں معاشی ماحول پر اثرات مرتب کئے ہیں جس کی وجہ سے صارفین کی خرچ کرنے کی استطاعت محدود ہوئی لیکن ای کامرس کے اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہر سال آن لائن شاپنگ کی شرح میں اضافہ ہوتا جارہا ہے‘ اس حقیقت سے انکار نہیں کہ اگر صارفین کی طرف سے آن لائن شاپنگ کی شرح میں اضافہ ہوتا رہا تو روایتی سٹورز اور ہاؤس ہولڈ سیکٹر کے زوال پذیر ہونے کا اندیشہ ہے جس سے بچنے کا واحد حل ویب سائٹس کے ذریعے آن لائن پراڈکٹس بیچنا ہے‘ جوں جوں پاکستان میں انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے‘ توں توں لوگوں کی اکثریت مارکیٹ اور مال کیلئے خریداری کے پرانے طریقے کو بھول رہی ہے‘ پاکستان میں 3 کروڑ سے زائد افراد انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں جس کی بدولت ای شاپنگ کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے۔جیسا کہ بڑی تعداد میں کاروبار ای کامرس پر منتقل ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے عوام بھی چند کلکس کے ساتھ پراڈکٹ کو آرڈر کرسکتے ہیں، اے پی پی سروے کے دوران ایک ہاؤس ہولڈ خاتون ارم خالد نے بتایا کہ اس نے حال ہی میں آن لائن سٹور سے جیولری خریدی جو کہ اگلے د و دنوں میں اسے گھر پر ہی موصول ہو گئی، آن لائن ٹرانزیکشن سے میرا وقت اور اخراجات بچے،انہوں نے دیگر خواتین کو بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ بھی آن لائن ٹرانزیکشن کا طریقہ استعمال کریں،دریں اثناء اگرچہ پاکستان میں ای کامرس تیزی سے بڑھ رہی ہے لیکن اس میں کئی پہلو ایسے بھی ہیں جنہوں نے خریداروں کو تذبذب کا شکار کر دیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 40 فیصد سے زائد آن لائن خریدار ایسے ہیں جو گزشتہ کچھ عرصہ کے دوران پراڈکٹ کی آن لائن خریداری میں ناکام رہے جس کی بڑی وجہ ویب سائٹ کی کمزور ڈیزائننگ ہے‘ اگر تمام آن لائن وینچرز یہ مشن بنالیں کہ عوام کو تمام اشیاء ان کی گھرکی دہلیز پر پہنچائیں گے تو پاکستان میں ای کامرس کا انقلاب دور نہیں۔
lh/skr/mrn 1235