کاشتکار زیادہ پیداوارکیلئے دھان کی فصل کو نقصان دہ کیڑوں کے حملہ سے بچاؤ کے لئے بروقت اقدامات کریں،محکمہ زراعت
لاہور (کامرس رپورٹر)دھان کے کاشتکارمعیاری اور زیادہ پیداوارکیلئے تنے کی سنڈی، پتہ لپیٹ سنڈی، ٹوکا اور سفید پشت والا تیلہ کے انسداد کے لئے مربوط حکمت عملی اختیار کریں اور کھیتوں کے اندر اور اطراف میں اگئی ہوئی جڑی بوٹیاں تلف کی جائیں ،محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کاشتکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دھان کی فصل کو نقصان دہ کیڑوں کے حملہ سے تحفظ کے لئے بروقت اقدامات کریں۔انہوں نے کہاکہ تنے کی سنڈی زیادہ تر باسمتی اقسام پر حملہ آور ہوتی ہے ،پتہ لپیٹ سنڈی اری اور باسمتی دونوں اقسام پر یکساں حملہ آور ہوتی ہے۔ سفید پشت والے تیلے کا حملہ اری اقسام پر زیادہ ہوتا ہے، ٹوکا یا گراس ہاپر دھان کی اری اور باسمتی اقسام دونوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتا ہے۔
دھان کی فصل پر نقصان دہ کیڑوں کا حملہ بڑھنے اور بروقت تدارک نہ ہونے کی صورت میں فصل کا بہت زیادہ نقصان ہوجاتا ہے،پروانوں کو دستی جالوں سے پکڑ کر ختم کیا جائے اور پتوں پر موجود انڈوں کی ڈھیریوں کو پلاسٹک کے لفافوں میں جمع کرکے زمین میں دبا دیا جائے، رات کے وقت روشنی کے پھندے لگائے جائیں کیونکہ روشنی کے پھندے ان نقصان دہ کیڑوں کے پروانوں کو تلف کرنے کا ایک موثر طریقہ ہیں، دھان کی فصل کی ہفتہ وار پیسٹ سکاٹنگ کی جائے اور نقصان دہ کیڑوں کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے تجاوز کرنے کی صورت میں بروقت کیمیائی انسداد کے لئے محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ نئی کیمسٹری کی زہریں استعمال کی جائیں۔#/s#