مزید تجارتی معاہدے نہ کئے جائیں،یکطرفہ معاہدوں کے نتائج عوام بھگتیں گے

مزید تجارتی معاہدے نہ کئے جائیں،یکطرفہ معاہدوں کے نتائج عوام بھگتیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(آن لائن) چیمبر آف کامرس کے سابق صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ترجیحی تجارت اور آزادانہ تجارت کے معاہدوں نے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اسلئے سرعت میں مزید معاہدے نہ کئے جائیں۔ پہلے ناکام تجارتی معاہدوں سے سبق سیکھا جائے کیونکہ متعلقہ حکام نے دوست ممالک کے افسران سے کبھی نتیجہ خیز مزاکرات کئے ہیں اور نہ ہی ملکی مفادات کا تحفظ کر سکے ہیں۔دوست ممالک سے تجارتی معاہدوں کی وجہ سے پاکستانی درامدات میں تین سو فیصد اضافہ ہوا ، سینکڑوں صنعتیں بند ہو گئیں، حکومت کو محاصل کی مد میں اور بینکوں کوڈیفالٹ کی وجہ سے نقصان ہواجبکہ لاکھوں مزدور بے روزگار ہو گئے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ترکی، کوریا اور تھائی لینڈ سے آزادانہ تجارتی معاہدوں کیلئے کئے جانے والے مزاکرات کو اس وقت تک معطل کیا جائے جب تک ہمارے معاشی مفادات کا تحفظ یقینی نہیں ہو جاتا جسکے لئے نجی شعبہ سے رائے لینا اور انکے تحفظات کا ازالہ ضروری ہے ۔تینوں ممالک سے معاہدوں سے قبل ان اشیاء کی فہرست بنائی جائے جنھیں کسی صورت میں درامد کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ورنہ سابقہ معاہدوں کی طرح ان معاہدوں کے نتائج بھی عوام کو بھگتنا پڑیں گے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کی صنعتی اور زرعی پیداوار کی بھاری اکثریت بین الاقوامی منڈی تو کیا مقامی منڈی میں بھی دیگر ممالک کی اشیاء سے مسابقت کے قابل نہیں تو پھر معاہدے کیوں کئے جا رہے ہیں۔ ملک کے ہر شہر کی ہر مارکیٹ میں دیگر ممالک سے درامد یاسمگل ہو کر آنے والی عام اشیاء کی بھرمار ہے جو مقامی اشیاء سے سستی اور اکثر اوقات بہتر بھی ہوتی ہیں جسکی وجہ پاکستان میں ضرورت سے زیادہ پیداواری لاگت اور دیگر مسائل ہیں۔انھوں نے کہا کہ تجارتی معاہدوں کو حتمی شکل دینے کیلئے کسی ایک وزارت پر انحصار انتہائی ضرر رساں ثابت ہوا ہے اسلئے ایسے معاہدوں کی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے۔ چین دوست ملک ہونے کے باوجود ایک دہائی سے یکطرفہ تجارتی معاہدے سے فائدہ اٹھا رہا ہے اسلئے اب وہ اس معاہدے کو متوازن بنانے میں تعاون کرے۔تجارتی حکام کو چائیے کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں اور کسی قیمت پر بھی ملکی مفادات کے خلاف فیصلے نہ کریں۔

مزید :

کامرس -