کاریں تیار کرنیوالی صنعتوں کی پیداواری استعداد2 لاکھ 60 ہزار یونٹ تک پہنچ گئی
کراچی(اکنامک رپورٹر)ملک میں کاریں تیار کرنے والی صنعتوں کی پیداواری استعداد 2 لاکھ 60 ہزار یونٹس تک پہنچ گئی ہے،2030 تک مارکیٹ کا حجم 8 ملین تک پہنچ جائے گا۔عالمی مالیاتی فنڈ اور یونیورسٹی آف لیڈر کی مشترکا تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کاریں تیار کرنے والی صنعتوں کی پیداواری استعداد 2 لاکھ 60 ہزار یونٹس ہے، جب کہ ملک میں سالانہ 2 لاکھ کاریں تیار کی جاتی ہیں اور کاروں کی سالانہ طلب کا تخمینہ 2 لاکھ 50 ہزار یونٹ سالانہ ہے۔اس طرح ہر سال تقریبا50 ہزار استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کر کے مقامی طلب کو پورا کیا جاتا ہے،رپورٹ کے مطابق سال 2030 تک پاکستان میں کاروں کی مارکیٹ کا حجم 8 ملین تک پہنچ جائے گا جس کا سبب فی کس آمدنی میں2.2 فیصد اور قومی آبادی میں سالانہ 2.3 فیصد کے تناسب سے ہونے والا اضافہ ہے۔ جس سے آبادی 272 ملین افراد تک بڑھ جائے گی۔آئی ایم ایف نے پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار میں سالانہ 5 فیصد کے تناسب سے اضافہ کی پیش گئی کی ہے ۔
جبکہ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق سال 2050 تک ملک کی آبادی 300 ملین افراد تک پہنچ جائے گی جس کے تناظر میں آئندہ دس سال کے دوران ملک میں کاروں کی مارکیٹ 8 ملین سالانہ تک بڑھنے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق نئی آٹو پالیسی اور شعبہ میں نئی سرمایہ کاری اور نئے برانڈز کی دلچسپی کے پیش نظر آئندہ دس سال میں کاروں کی پیداوار 5 لاکھ یونٹس تک پہنچ جائے گی۔ کاریں تیار کرنے والی صنعتوں میں نئی سرمایہ کاری سے نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، بلکہ اس سے ملک میں تجارتی وصنعتی سرگرمیوں کے فروغ میں مدد ملے گی اور صارفین کو بہترین عالمی معیار کی سفری سہولیات بھی دستیاب ہوں گی۔