مو سمیاتی تبدیلیوں کی و جہ سے عا لمی در جہ حرارت بھی بڑھ ر ہا ہے،زرعی ماہرین

مو سمیاتی تبدیلیوں کی و جہ سے عا لمی در جہ حرارت بھی بڑھ ر ہا ہے،زرعی ماہرین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سلانوالی(اے پی پی )زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ مو سمیاتی تبدیلیوں کی و جہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ عا لمی در جہ حرارت بھی بڑھ ر ہا ہے۔ 1950میں ز مین کااوسط درجہ حرارت 14.86 ڈگڑی سینٹی گریڈ تھا جو کہ 50 بر سو ں میں 0.53 ڈگری سینٹی گریڈبڑھنے سے15.39ڈگری سینٹی گریڈہوگیاہے ۔زمین کادرجہ حرارت اگراسی طرح بڑھتارہا تو 2050 تک 1.5 سے5.5ڈگری سینٹی گریڈ تک مزیدبڑھ جائے گاجس سے سخت موسمیاتی تبدیلیاں رونماہوں گی۔


کاربن ڈائی آکسائیڈ،میتھین کلوروفلوروکاربن کی فضامیں زیادتی گلوبل وارمنگ کاباعث بن رہی ہے جس کی وجہ سے آئندہ 20برسوں کے دوران رونماہونیوالی موسمیاتی تبدیلوں کے نتیجہ میں کرہ ارض پرقیامت صغری برپا ہوسکتی ہے ۔ما ہرین نے بتا یاکہ موسمی تبدیلیاں نہ صرف معاشی تباہی کاپیش خیمہ ثابت ہوں گی بلکہ سمندری طوفان خشک سالی اورانتہائی شدید گرمی بھی فصلوں کوتباہ کرسکتی ہے۔ سمندرکی سطح میں اضافے کے سبب دنیا کے کئی علاقے ڈوبنے کاخطرہ بھی لاحق ہے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں سیلاب اورطوفان کے سلسلے میں بھی شدت آتی جارہی ہے لہذا فضاء میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کم سے کم60فیصدکمی لانابہت ضروری ہے۔ کوئلے کی بجائے سورج پانی اورہواسے بجلی پیداکرنے کے متباد ل ذرائعے پر انحصاربڑھاناہوگا ۔اس کے علاوہ پاکستان میں پانی ذخیرہ کرنے کیلئے ڈیموں کی تعمیربھی وقت کاتقاضاہے کیونکہ فالتوپانی کوذخیرہ کرکے پاکستان اس پانی سے سستی بجلی پیداکرنے کے ساتھ آپیاشی کے مقاصدکیلئے بھی استعمال کرسکتاہے پانی ذخیرہ کرنے سے پانی استعمال میں آنے کے ساتھ سیلابوں سے بھی بچاؤکاسبب بن سکتاہے۔ موجودہ حکومت کی اس سلسلہ میں حکمت عملی ٹھیک ہے اور حکومتی سطح پرمختلف اقدامات لائقِ تحسین ہے لیکن ضرورت ا س امرکی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اوراس کے اثرات سے نمٹنے کیلئے مزیداقدامات کیے جائیں زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں با غیچوں اوردرختوں کی فراوانی سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی واقع ہوتی ہے درخت لگاکرہرشخص اپنی ملی فریضہ اداکرے ۔
lh/mzm/rmq 1417

مزید :

کامرس -