60 سالہ جعلی پیر کی 7ویں جماعت کی طالبہ سے زیادتی، حاملہ ہوگئی
موڑکھنڈا (ویب ڈیسک)60 سالہ جعلی پیر نے دم کرنے کے بہانے ساتویں جماعت کی طالبہ کو چھ ماہ کی حاملہ کردیا۔ جعلی پیر اس سے قبل بھی درجنوں لڑکیوں کی عزت برباد کر چکا ہے، شرم کی وجہ سے والدین خاموش اور پریشان ہیں۔ جعلی پیر معصوم لڑکی کی والدہ کا کزن بھی ہے اور وہ ملزم کو ماموں ہی کہتی تھی، بھید کھلنے پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا جبکہ ملزم فرار ہوگیا ہے۔
روزنامہ خبریں کی رپورٹ کے مطابق سابق صوبائی وزیر سعد ظفر پڈھیار کے گاﺅں ٹھٹھہ اسماعیل سے ایک فرلانگ کے فاصلہ پر 60 سالہ جعلی پیر سپرد علی کوٹ رحمت میں دو کنال کی حویلی میں رہائش پذیر ہے اور اس نے چلاکشی کے لئے اک مخصوص کمرہ بنارکھا ہے جس میں ڈش سمیت تمام جدید سہولتیں موجود ہیں جہاں پر وہ تعویز گنڈا کرکے لوگوں سے بھاری نذرانے لیتا ہے اور عرصہ دراز سے یہ سلسلہ جاری ہے۔
کچھ عرصہ قبل سپرد علی اپنی کزن کے گھر گیا اور اس کی بیٹی ساتویں جماعت کی طالبہ کو دیکھتے ہی بدنیت ہو گیا اور کہا کہ تمہارے گھر میں جنات کا ڈیرا ہے جو کبھی بھی تمہارا خانہ خراب کرسکتے ہیں اگر بچنا چاہتے ہو تو بیٹی کو میرے ساتھ بھیج دو میں اس سے عمل کرواﺅں گا اور سب ٹھیک ہوجائے گا۔ گھر والوں کو جھانسہ دے کر ملزم بچی کو اپنے ساتھ ڈیرے پر لے گیا اور وہاں 6 ماہ تک رکھا اور اس کے ساتھ زیادتی کرتا رہا۔ اس دوران ساتویں کی طالبہ حاملہ ہوگئی ، جب والدین کو پتا چلا تو ان پر بجلیاں گرگئیں اور انہوں نے پولیس سے رابطہ کرلیا۔ پولیس نےجعلی پیر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جبکہ ملزم فرار ہوگیا ہے جس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیںَ ۔