” ہماری بیٹی کو اس پاکستانی نے لاہور میں یرغمال بنا رکھا ہے، وہ اسے پیٹتا ہے اور ۔۔۔“ بھارتی والدین نے اپیل کردی، بھارتی خاتون پاکستان میں کیا کرنے آئی تھی؟ انتہائی حیران کن انکشاف
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی خاتون محمدی بیگم کے والدین نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی بیٹی کو اس کے خاوند محمد یونس نے لاہور میں یرغمال بنا کر رکھا ہوا ہے ، وہ اسے نہ صرف تشدد کا نشانہ بناتا ہے بلکہ واپس انڈیا جانے کی اجازت بھی نہیں دے رہا۔
انڈیا ٹائمز کے مطابق سشما سوراج کی مداخلت پر بھارتی حکام نے محمدی بیگم کو نیا بھارتی پاسپورٹ جاری کیا ہے جس پر پاکستانی حکام نے انہیں ویزہ جاری کردیا ہے۔ویزہ 9 نومبر کو جاری کیا گیا تھا جو 16 دسمبر کو ختم ہوجائے گا، ویزے کی ایکسپائری ڈیٹ قریب آنے پر محمدی بیگم کے والدین کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ محمدی بیگم کی والدہ ہاجرہ بیگم نے کہا ہے کہ ان کی بیٹی انتہائی ذلت آمیز زندگی گزار رہی ہے ، اسے بھارت جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ۔
لنکن ٹائیگرز نے بھارتیوں کی ’اکڑ‘ خاک میں ملا دی، ایسا شرمناک اعزاز بھارتی ٹیم کے نام ہو گیا جو آج تک کسی ٹیم کو نہیں ملا، بھارتی رو پڑے
واضح رہے کہ محمدی بیگم کی 1996 میں محمد یونس نامی شخص سے شادی ہوئی تھی ، محمدی بیگم کے گھروالوں کو بتایا گیا کہ محمد یونس عمان کا شہری ہے اور دونوں کا بذریعہ ٹیلی فون نکاح ہوا جس کے بعد یونس نے اپنی بیوی پر انکشاف کیا کہ وہ پاکستانی ہے اور اسے اپنے ساتھ لے کر لاہور آگیا۔
محمدی بیگم پانچ بچوں کی ماں ہے لیکن اس کے شوہر نے اس پر اتنے مظالم ڈھائے کہ اس نے یوٹیوب پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں سشما سوراج سے مدد کی اپیل کی گئی ۔ بھارتی وزیر خارجہ نے اس معاملے میں مداخلت کی اور محمدی بیگم کے والدین کو یقین دلایا کہ ان کی بیٹی ان کے پاس واپس آجائے گی۔
سشما سوراج کی تسلیوں کے باوجود محمد یونس نے محمدی بیگم کو بھارت جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے جس کے باعث اس کے والدین سخت پریشان ہیں۔ ہاجرہ بیگم نے سشما سوراج سے اپیل کی ہے کہ محمد یونس ان کی بیٹی کو ذہنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے اس لیے اسے ویزہ کی مدت ختم ہونے سے پہلے بھارت بلوایا جائے۔