اپنی نوعیت کا انوکھافراڈ، ٹیچر ز کی بھرتیوں کے نام پر ٹیسٹ , فراڈیئے لاکھوں روپے لوٹ کر روپوش
نئی دہلی،اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھر میں فراڈیئے آئے روز لوگوں کو لوٹنے کے لیے نئے نئے طریقے آزماتے ہیں ، کبھی گھربیٹھے آن لائن کام کے لیے رجسٹریشن کے نام پر ہزاروں روپے بٹورتے ہیں اور پھر بھاگ جاتے ہیں تو کبھی نوکریوں کے لیے رجسٹریشن یا امتحانی فیس کے نام پر پیسے بٹورے جاتے ہیں اور ایسا ہی کچھ پڑوسی ملک بھارت میں ہوا جہاں ہزاروں لوگوں نے ٹیچرز کی آسامیوں کے لیے امتحان دینے کی ٹھان لی، ہرامیدوارسے تقریباً1600 روپے وصول کیے گئے لیکن بعدمیں امتحان کیلئے بلانے والے لوگ ہی غائب پائے ، گینگ مجموعی طورپر تقریباً16لاکھ روپے کا فراڈ کرکے غائب ہوگیا۔
بھارتی اخبار’انڈیاٹائمز‘کے مطابق فراڈیہ گینگ نے ٹیچنگ جابزکے نام پر بنگلور کے علاقے جیانگرمیں اتوارکو امتحان کا ڈرامہ رچا گیا جس دوران تقریباً ایک ہزار امیدواروں کو ’چونا‘لگایاگیا، خیال کیاجارہاہے کہ اس گینگ نے ملک بھرمیں ’اپنارنگ‘ دکھایاکیونکہ بھارت کے مختلف حصوں سے سوشل میڈیا پر شہری ایسے ہی واقعات کو رپورٹ کررہے ہیں ۔ اتوار کو 500،500امیدواروں کے دوگروپ جیانگرکے ایم ای ایس سکول پہنچے لیکن وہاں پہنچنے پر انکشاف ہواکہ کوئی امتحان نہیں ہورہا، ہرامیدوار نے تقریباً1600بھارتی روپے فیس اداکی تھی ۔
پولیس کے مطابق گینگ نے رادھاکرشناںآل انڈیاٹیچرزایگزامینیشن کے جعلی نام سے امتحان کا انعقاد کرنے کا اعلان کیا اور اس کی آن لائن مشہوری کردی ، صرف یہی نہیں بلکہ یہ بھی اعلان کیاگیاکہ نوکری ملنے کے بعد ملک کے کسی حصے میں بھی تعیناتی ہوسکتی ہے ، پروگرام کی دیگر شرائط کیساتھ کیساتھ شرکاءکو یہ لالچ دیاگیاکہ ماہانہ تنخواہ چارلاکھ پندرہ ہزار سے آٹھ لاکھ بیس ہزار روپے تک ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے زیادہ لوگ جال میں پھنس گئے ۔ امیدواروں کو ہدایت کی گئی کہ 1600روپے آن لائن جمع کرائیں اور ثبوت کے طورپر تحریری امتحان کے دن رسید ساتھ لائیں ۔
انڈیاٹائمز کے مطابق دھوکہ باز گروہ نے امتحان کے لیے جیانگرسکول سے بھی رابطہ کیا اور کچھ رقم اداکرتے ہوئے سوالیہ پرچے کی ایک سافٹ کاپی فراہم کی لیکن جب اتوار کو امتحان لینے والے لوگ موقع پر پہنچے تو وہاں کوئی انتظام نہیں تھا۔ ابتدائی طورپر امیدواروں نے بھی سوچا کہ یہ غفلت ہے لیکن جلد ہی اُنہیں احساس ہوگیاکہ دھوکہ کیاگیاجس کے بعد پولیس کواطلاع کردی گئی ۔
ڈی سی پی لوکیش کمار نے بتایاکہ تحقیقات شروع کردی گئی ہیں ، دھوکہ بازوں نے اپنی حکمت عملی تبدیل کی ، کسی ایک شخص سے بھاری رقم ہتھیانے کی بجائے تھوڑی تھوڑی رقم بہت سے لوگوں سے حاصل کی اور کم ازکم 16لاکھ روپے لے کر رفوچکر ہوگئے ۔