پاکستانی لڑکی کےساتھ اس کے اپنے سسر کی ہی کئی ماہ تک زیادتی، ثبوت کیساتھ سامنے آگئی
اوچ شریف (ویب ڈیسک)رشتوں کا تقدس پامال کردیا گیا اور سسر نے وٹے سٹے کی شادی کے نتیجے میں بننے والی بہو کی عزت پامال کردی، بات کھلنے پر باہم مشورہ سے ایک روز دونوں کو طلاقیں دلوا کر اپنے اپنے گھر بٹھالیا گیا۔
مقامی اخبار کے مطابق مبینہ طور پر (ث) نامی دوشیزہ کے ساتھ اس کا سسر کئی ماہ تک زیادتی کرتا رہا۔ بہو نے ہاتھ جوڑے، منتیں کرتی لیکن مگر ظالم کو ترس نہ آیا اور کپڑے پھاڑ ڈالے۔ اہل علاقہ نے بات ظاہر ہونے پر مذکورہ سسر رجب حسین کو شرمندہ کیا اور ناجائز فعل سے باز آجانے کو کہا جس پر رجب حسین نے تشدد کیا اور بہو کو گھر سے نکال باہر کردیا۔ الزامات کی بوچھاڑ ناقابل بردشاشت ہوجانے پر مبینہ متاثرہ (ث) نے سسر رجب حسین کے مظالم بارے تفصیلی بیان دے دیا جبکہ دوسری جانب وٹہ میں بیاہی گئی لڑکی نے بھی اپنے سسر رحیم بخش اپنے ساتھ دو مرتبہ زیادتی کا الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے سسر نے اس کے بچے کے فوت ہونے کے بعد یہ عمل کیا ہے حالانکہ مذکورہ کی شادی کو تقریباً 4 سال کا عرصہ گزرگیا ہے۔ گھر والوں کی غیرموجودگی میں سسر نے زیادتی کر ڈالی ہے اور تشدد بھی کیا ہے جس کے نشانات مذکورہ لڑکی کے بازو اور ٹانگوں پر موجود پائے گئے۔
روزنامہ خبریں کے مطابق اہل علاقہ میں سے چند افراد نے نام نہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ لڑکی کے ساتھ اس کا سسر کافی عرصہ زیادتی کرتا رہا ہے اور مذکورہ نے اپنے گھر والوں سے اس بات کا کافی عرصہ بعد ذکر کیا تو اس کے والدین نے اپنی بیٹی کو گھر میں بٹھالیا اور اس کے وٹہ میں موجود لڑکی کے ساتھ دو افراد نے ملکر زیادتی کرکے اس کو بھی گھر بھیج دیا۔ یہ بات آہستہ آہستہ جب میڈیا تک پہنچ گئی تو دونوں خاندانوں کے مردوں کی جانب سے اپنی عزت کو بچانے کی خاطر من گھڑت کہانی کو وجہ بنا کر ”باعزت“ طریقہ سے علیحدگی یعنی طلاق کا راستہ اختیار کرلیا اور ایک ہی دن دونوں پارٹیوں کے تقریباً 4 تا 5 افراد نے عدالت جاکر طلاق کے کاغذات فائنل کرلئے۔ اخباری ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ دونوں پارٹیوں میں یہ بھی طے پایا ہے کہ”معاملہ“ تھنڈا ہوتے ہی ان دونوں لڑکیوں کو ہمیشہ کے لئے راستے سے ہٹادیا جائے گاتاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ۔
مسماة (ث) نے اپنے سسر کی موبائل فون پر بیہودہ گفتگو اور ایک ویڈیو بیان بھی دے دیا ہے جبکہ دوسری جانب سے وٹہ میں لڑکی نے بھی سسر کے خلاف ایک ویڈیو بیان دے کر اپنا موقف سامنے رکھا ہے۔