بھارت :جنسی درندوں کوعوام کی جانب سے سزائے موت
نیودہلی (نیوز ڈیسک) بھارت میں نوعمر لڑکیوں کو گینگ ریپ کے بعد پھانسی لٹکانے کا سلسلہ رکنے میں نہیں آرہا اور حکومتی اداروں کی بے حسی کے بعد لوگوں نے قانون ہاتھ میں لینا شروع کردیا ہے۔ مغربی بنگال میں ایک تازہ واقعے میں ایک سات سالہ بچی کو گینگ ریپ کے بعد درخت کے ساتھ لٹکا کر پھانسی دے دی گئی۔ مشتعل دیہاتیوں نے بچی کی لاش ملنے پر ایک مقامی ہندو گرو اور اس کے دو ساتھیوں کو پکڑ لیا کیونکہ گرو کو گزشتہ روز بچی کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔ دیہاتیوں نے گرو اور اس کے ساتھیوں کو مار مار کر ادھ موا کردیا، پولیس کا کہنا ہے کہ تین ملزمان میں سے ایک کی موت واقع ہوچکی ہے۔ بچی کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ دکان سے کوئی چیز لینے گئی تھی کہ گرو نے اسے کھانے کے بہانے اپنے پاس بلا لیا۔ متعدد دیگر دیہاتیوں نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ بچی کو گرو کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔ دیہاتیوں کا کہنا تھا کہ ان کی معصوم بچیوں پر جنسی درندے آئے روز حملے کررہے ہیں لیکن پولیس کو بار بار اطلاعات دینے کے باوجود مجرموں کو ہاتھ تک نہیں لگایا جاتا جس کی وجہ سے انہیں خود ہی ان درندوں کو ٹھکانے لگانا پڑا۔ واضح رہے کہ بھارت میں عورتوں اور نوعمر لڑکیوں کو گینگ ریپ کے بعد پھانسی دینے کی روایت چل پڑی ہے اور پچھلے کچھ ماہ کے دوران ہی ایسے درجنوں واقعات ہوچکے ہیں۔