بھارتی ریاست کیرالہ سے شروع ہونیوالی پریم کہانی آسٹریلیا میں اپنے انجام کو پہنچ گئی، اختتام ایسا کہ ہرآنکھ اشکبار
کولام(مانیٹرنگ ڈیسک) دس ماہ قبل آسٹریلیا میں بھارتی باشندے کی ہلاکت ڈراپ سین ہوگیا، کیرالہ کے چونتیس سالہ صائم ابراھیم کو اس کی بیوی صوفیہ نے اپنے آشنا کے ساتھ مل کر موت کے گھاٹ اتارا۔ انڈین ایکسپرس کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع کولام سے تعلق رکھنے والا چونتیس سالہ صائم ابراہیم روزگار کے سلسلے میں آسٹریلیا میں مقیم تھا جہاں دس ماہ قبل اسے وطن واپسی سے صرف تین پہلے وہ پر اسرار طور پر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا جس کے بعد اس کی بیوی صوفیہ لاش لیکر بھارت پہنچی اور تدفین کے بعد واپس ملبورن چلی گئی ۔
صوفیہ نے اپنے سسرالیوں کو بتایا کہ صائم کی موت دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہوئی تاہم اب ملبورن پولیس واقعہ کی تہہ تک پہنچ گئی ہے۔ پولیس نے مشکوک حالات و واقعات کو پیش نظر رکھ کر تحقیقات کیں تو سب کڑیاں کھلتی چلی گئیں بالآخر پولیس نے صائم کی موت کو قتل قرار دے دیا۔پولیس کے مطابق اسے زہر دیکر مارا گیا،مقتول کی بیوی صوفیہ اور اس کے دوست کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔صوفیہ کا دوست ارون بھی کولام ہی کا رہنے والا ہے اور روزگار کے لئے ملبورن میں مقیم ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ تین ماہ کے دوران صائم اور ارون کے درمیان ٹیلی فون کالوں کی مدد سے کیس کو حل کرنے میں بڑی مدد ملی۔آشنا کی مدد سے شوہر کو زہر دیکر قتل کرنے والی صوفیہ سال کے بچے کی ماں بھی ہے بچے کو اس کی خالہ کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ صوفیہ اور مقتول صائم بچپن سے ہی ایک دوسرے کو جانتے تھے، ان کا یہ تعلق رفتہ رفتہ پیار میں بدلا اور پھر دونوں نے دوہزار آٹھ میں شادی کرلی،صائم کے والد کے مطابق انہوں نے اس شادی کی مخالفت بھی کی تھی۔ صوفیہ اپنی نرس بہن کی مدد سے دوہزار تیرہ میں میلبورن گئی جس کے بعد اومان میں ایک منی ایکسچینج کمپنی میں کام کرنے والا صائم بھی آسٹریلیا منتقل ہوگیاصوفیہ کے ساتھ پکڑا جانے والا اس کا آشنا ارون اس کا کالج فیلو ہے جو کہ شادی شدہ اور ایک بچے کا باپ بھی ہے اور دوہزار آٹھ سے میلبورن میں مقیم ہے۔