میڈیکل کی وہ طالبات جنہوں نے ایک پین اور پیپر کے ساتھ شدید زخمی مریض کی سانسیں بحال کیں

میڈیکل کی وہ طالبات جنہوں نے ایک پین اور پیپر کے ساتھ شدید زخمی مریض کی ...
میڈیکل کی وہ طالبات جنہوں نے ایک پین اور پیپر کے ساتھ شدید زخمی مریض کی سانسیں بحال کیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈاکٹر لوگوں کی جان بچانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے لیکن ایسا ڈاکٹر جو بغیر کسی ساز و سامان کے کسی مریض کو موت کے منہ سے واپس لے آئے اسے واقعی ”مسیحا“ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔ بھارت میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا جب میڈیکل کی 2 طالبات نے صرف ایک پین اور پیپر کی مدد سے ایک شخص کو موت کے منہ سے بچا لیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے صوبے تلنگانا میں اتوار کے روز میڈیکل کی دو طالبات ساوتری دیوی اور فائزہ انجم آننتاگری ہلز کے علاقے سے آ رہی تھیں کہ اس دوران سڑک کنارے ایک ہوٹل پر رک گئیں جہاں انہیں ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہونے والے ایک شخص کے بارے میں بتایا گیا جسے ایک بس نے ٹکر مار دی تھی۔
ڈاکٹر فائزہ انجم نے ایک بھارتی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ” یہ شام سات بجے کاوقت تھا جب وہ ریسٹورنٹ میں آرام کر رہی تھیں تو بس کے ڈرائیور نے بتایا کہ ایک ایکسیڈنٹ ہوا ہے۔ ہم فوراً حادثے کی جگہ کی طرف بھاگیں اور ہجوم کو چیرتے ہوئے آگے پہنچیں تو دیکھا کہ ایک شخص سڑک کنارے خون میں لت پت پڑا ہے اور اس کی سانسیں اکھڑ رہی ہیں“۔

اخبار کے مطابق دونوں ڈاکٹرز کے پاس ایک پین اور پیپر کے علاوہ کچھ بھی نہ تھا اور اسی کے ساتھ ہی انہوں نے اس شخص کا علاج کرنے کا فیصلہ کیا۔ پین کا استعمال کرتے ہوئے انہوں نے اس کی سانس لینے کی جگہ کو صاف کیا اور پھر پیپر کو رول کر کے اس کے پھیپڑوں کو آکسیجن مہیا کی۔ 25 منٹ کی تگ و دو کے بعد وہ بالآخر زخمی شخص کی سانسیں بحال کرنے میں کامیاب ہو گئیں جس کے بعد اسے ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اس شخص کی جان بچا کر کیا محسوس کیا گیا تو ڈاکٹر ساوتری دیوی نے کہا کہ ” اس سے دل کو بہت سکون ملا“۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -