دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا جہاز بنالیا گیا، لمبائی فٹ بال گراﺅنڈ سے بھی زیادہ اور ایک ہی جہاز میں 2 کاک پٹ، ایسا کیوں ہے اور اس سے کیا کام لیا جائے گا؟ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
واشنگٹن (نیوز ڈیسک) مائیکروسافٹ کے شریک بانی پال ایلن نے گزشتہ روز دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز کی رونمائی کردی ہے، جو اتنا بڑا ہے کہ اسے تمام جہازوں کا باپ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یہ ہوائی جہازایلن کی ایرو سپیس کمپنی سٹریٹولانچ سسٹم نے تیار کیا ہے۔ اس کی سب سے خاص بات اس کا دیوقامت سائز ہے۔ یہ دنیا کا پہلا جہاز ہے کہ جس کے پروں کا پھیلاﺅ ایک بڑے فٹ بال سٹیڈیم کے برابرہے ۔ پروں کے 385فٹ پھیلاﺅ کے ساتھ اس ہوائی جہاز نے اینٹو نووف 225 کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے، جو کہ روسی ساختہ طیارہ ہے اور اب تک دنیا کا سب سے بڑا ہوائی جہاز ہونے کا اعزاز رکھتا تھا۔
’سٹریٹو لانچ‘ نامی یہ ہوائی جہاز خلاءمیں مصنوعی سیارے پہنچانے والے راکٹوں کو لے جانے کیلئے بنایا گیا ہے ۔ جب 2011ءمیں اس ہوائی جہاز کی تیاری شروع کی گئی تو کل بجٹ کا تخمینہ 30 کروڑ ڈالر (تقریباً 30 ارب پاکستانی روپے) لگایا گیا تھا لیکن اسے بنانے والی کمپنی نے اس بات کو خفیہ رکھاہے کہ دراصل اس پر کتنا خرچ آیا ہے ۔
دوران پرواز سگریٹ پینے والے مسافر کو عدالت نے سزا سنادی، کتنے عرصے کیلئے جیل میں ڈال دیا؟ جان کر آپ بھی جہاز میں یہ کام کرنے کا سوچیں گے بھی نہیں
اس ہوائی جہاز کے دو کاک پٹ اور چھ انجن ہیں۔ یہ اپنے درمیانی حصے میں نصب کئے گئے راکٹ کو فضا میں ایک مخصوص بلندی پر لیجا کر چھوڑے گا، جہاں سے آگے راکٹ مصنوعی سیارے کو خلاءمیں لے کر جائے گا۔ اس جہاز کا بغیر کسی کارگو کے محض اپنا وزن ہی 5لاکھ پاﺅنڈ ہے۔ اسے تقریباً 13 لاکھ پاﺅنڈ وزن لیجانے کیلئے بنایا گیا ہے۔ اس کے 28پہیے ہیں اوراسے اڑانے کیلئے 747 جہاز کے چھ انجن استعمال ہوں گے۔ دراصل یہ دو بوئنگ 747 جہازوں کو جوڑ کر ہی بنایا گیا ہے۔
فی الوقت خلائی سیاروں کو لیجانے والے راکٹ زمین پر موجود لانچ پیڈ سے چھوڑے جاتے ہیں، جس پر بے تحاشہ ایندھن خرچ ہوتا ہے۔ سٹریٹو لانچ راکٹ کو فضا میں لے جائے گا، جہاں سے آگے راکٹ خود سفر کرے گا۔ زمین کی بجائے راکٹ کو فضاءسے لانچ کرنے سے ایندھن کی غیر معمولی بچت ہوگی۔ یعنی دوسرے لفظوں میں یہ طیارہ ہوا میں اڑتا ہوا لانچ پیڈ ہے۔