بڑے مسلمان ملک میں یہ نوجوان لڑکی ایسی جگہ جاکر کھڑی ہوگئی سرعام کوڑے مارنے کی سزا سنادی گئی، ایسی کونسی جگہ تھی؟جان کر آپ کی حیرت کی بھی انتہا نہ رہے گی
جکارتہ (نیوز ڈیسک) انڈونیشیا کے صوبے آچے میں شرعی قوانین کے نفاذ کے بعد نوجوان طبقے کی شامت آ گئی ہے اور صرف ایک ماہ کے دوران 14 افراد کو غیر اخلاقی حرکات کا مرتکب قرار دے کر سرعام کوڑے مارے جاچکے ہیں۔ تازہ ترین واقعے میں ایک 20 سالہ لڑکی کو اپنے دوست لڑکے کے بہت قریب کھڑے ہونے پر بے حیائی کا مرتکب قرار دیا گیا اور ایک عوامی مقام پر سینکڑوں افراد کے سامنے درے مارے گئے۔
اخبار دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق لڑکی پر الزام تھا کہ اس نے اپنے دوست لڑکے کے قریب کھڑے ہوکر شرعی قانون کی خلاف ورزی کی ، جس کی سزا کے طور پر اسے مرکزی مسجد کے سامنے لا کر درے مارے گئے۔ گزشتہ ہفتے ایک 23 سالہ لڑکی کو بھی ایسے ہی جرم کے الزام میں 23 درے مارے گئے تھے، جبکہ اسی دن 12مزید نوجوانوں کو بھی درے لگائے گئے۔
’دیکھو کسی شادی میں یہ شرمناک کام تو نہیں ہورہا‘ شادیوں پر نظر رکھنے کیلئے خصوصی پولیس کا اعلان ہوگیا
انڈونیشیا آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا اسلامی ملک ہے۔ اس کے ایک صوبے، آچے میں شرعی قوانین نافذ کئے گئے ہیں۔ یہاں جوا بازی، شراب نوشی اور بے حیائی جیسے الزام پر آئے روز لوگوں کو درے لگائے جارہے ہیں، لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اکثر اوقات حدود سے تجاوز کرتے ہوئے بے گناہوں کو بھی سخت سزائیں دی جاتی ہیں۔