دو نوجوان لڑکیوں کو گھر والوں نے ساحل سمندر پر ایسی شرمناک حرکت کرتے رنگے ہاتھوں پکڑلیا کہ شرم کے مارے اپنی زندگی ہی ختم کرنے پر تُل گئیں

دو نوجوان لڑکیوں کو گھر والوں نے ساحل سمندر پر ایسی شرمناک حرکت کرتے رنگے ...
دو نوجوان لڑکیوں کو گھر والوں نے ساحل سمندر پر ایسی شرمناک حرکت کرتے رنگے ہاتھوں پکڑلیا کہ شرم کے مارے اپنی زندگی ہی ختم کرنے پر تُل گئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دلی (نیوز ڈیسک) مغربی ممالک نے تو ہم جنس پرستی کو بخوشی قبول کرلیا ہے لیکن جب مشرقی ممالک کی نوجوان نسل اس رجحان کی تقلید کی کوشش کرتی ہے تو اس کے نتائج تباہ کن برآمد ہوتے ہیں۔ ہم جنس پرستی میں مبتلا ہونے والی دو بھارتی لڑکیوں کو بھی انتہائی دردناک انجام سے دوچار ہونا پڑ گیا ہے۔
اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ممبئی کے علاقے ثمن نگر کی رہائشی لڑکی روشنی ٹنڈل اور اس کی سہیلی رجوکتہ گاوند کے درمیان دوستی کا تعلق بڑھتے بڑھتے معاشقے میں بدل گیا اور دونوں اکثر گھر سے غائب رہنے لگیں۔ گزشتہ جمعہ کے روز یہ دونوں لڑکیاں میرین ڈرائیو کے ساحلی علاقے میں گئیں اور وہاں بوس و کنار میں مشغول تھیں کہ ایک رشتہ دار نے انہیں دیکھ لیا۔ لڑکیوں کو قابل اعتراض حالت میں دیکھنے والے رشتہ دار نے رجوکتہ کے والد کو صورتحال سے آگاہ کیا تو اس نے اپنی بیٹی کی سخت ڈانٹ ڈپٹ کی اور اس کی سہیلی روشنی کے گھر والوں سے بات کرنے کے لئے بھی پنچایت بلالی۔

اس بوڑھے آدمی اور اس نوعمر لڑکی کا آپس میں کیا رشتہ ہے؟ جواب ایسا کہ آپ تصور بھی نہیں کرسکتے، جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
ابھی پنچایت جاری ہی تھی کہ رجوکتہ کے والد کو خبرملی کہ اس کی بیٹی نے فینائل پی کر خود کشی کی کوشش کی تھی۔ جب یہ خبر روشنی تک پہنچی تو اس نے بھی خود کو کمرے میں بند کرکے گلے میں پھندا ڈالا اور خود کشی کرلی۔ روشنی تو دنیا سے ہمیشہ کے لئے رخصت ہو گئی لیکن فینائل پینے والی رجوکتہ تاحال موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -