چین میں پہاڑ میں محفوظ کی گئی 2100 سال پرانی لاش مل گئی لیکن سائنسدانوں نے اسے ہاتھ لگایا تو ایسا انکشاف کہ سب حیران پریشان رہ گئے، دنیا کی تاریخ میں آج تک ایسا نہیں ہوا کہ۔۔۔
بیجنگ (نیوز ڈیسک) انسانی لاشوں کو حنوط کرنے کے فن میں قدیم مصریوں کو استاد مانا جاتا ہے، لیکن چین میں ہزاروں سال قبل حنوط کی گئی ایک ایسی لاش دریافت ہو گئی ہے کہ جسے دیکھ کر ماہرین مصریوں کو بھی بھول گئے ہیں۔ مصر سے آج تک سینکڑوں ممیاں دریافت ہوئی ہیں، لیکن حیرت کی بات ہے کہ چین سے دریافت ہونے والی اس ایک ممی نے ہی دنیا میں دھوم مچا دی ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق قدیم ہان مملکت کے دور کی ممی ”لیڈی آف ڈائی“ تقریباً 2100 سال پرانی ہے لیکن آج بھی اس کے تمام بال اور بھنوئیں محفوظ ہیں، اس کی جلد نرم ہے اور حتیٰ کہ اس کے بازو اور ٹانگیں مڑ سکتی ہیں۔
قبرستان کی صفائی کے دوران کئی سو سال پرانی قبر دریافت، ماہرین نے کھولی تو اندر موجود لاش کے جسم پر کیا لکھا تھا؟ دیکھ کر ہر کوئی خوف میں ڈوب گیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب شین یوئی نامی اس شہزادی کی موت ہوئی تو وہ بلڈ پریشر، موٹاپے اور ذیا بیطس جیسی بیماریوں کا سامنا کررہی تھی اور اس کی دل کی حالت بھی اچھی نہیں تھی۔ اس کا مقبرہ چینی کارکنوں نے اس وقت دریافت کیا جب وہ ہونان شہر کے پہاڑوں میں پناہ گاہ تلاش کررہے تھے۔ اس ممی کی حیرتناک حد تک اچھی حالت نے دنیا بھر کے سائنسدانوں کو حیران کردیا۔ اس کے تمام اندرونی اعضاءبھی موجود ہیں اور حتیٰ کہ اس کے ٹائپ Aبلڈ گروپ کابھی پتہ چلایا جاچکا تھا۔ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ اس نے آخری بار تربوز کھایا، جس کی باقیات کا اس کے جسم سے پتہ چلایاگیا ہے۔
اس حنوط شدہ لا ش کے ساتھ مقبرے میں خالص ریشم کے 100 سے زائد ملبوسات، 160 مجسمے اور میک اپ کی درجنوں اشیاءدریافت ہوئیں۔ شہزادی کی لاش ریشم کی 20 تہوں میں لپیٹی گئی تھی اور اسے چار تہوں پر مشتمل تابوت میں رکھا گیا تھا۔