اس لڑکی کے کان میں یہ اصلی سانپ کس وجہ سے زبردستی گھس گیا؟ حقیقت جان کر آپ بھی کانوں کو ہاتھ لگائیں گے
نیویارک (نیوز ڈیسک) کان میں کوئی مکھی، مچھر گھس جائے تو بات سمجھ میں آتی ہے لیکن اس امریکی لڑکی کو دیکھئے، اس کے کان میں سانپ گھس گیا۔ جی ہاں، واقعی ایک اصلی اور حقیقی زندہ سلامت سانپ!
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق امریکی شہر اوریگن سے تعلق رکھنے والی اس لڑکی کا نام ایشلی گلاوی ہے، جس نے فیشن کے طور پر کانوں میں بڑے، بڑے سوراخ کروارکھے ہیں۔ اسے پالتو جانوروں کا شوق بھی ہے۔ اس نے اپنے گھر میں ایک سانپ پال رکھا ہے جس کا نام بارٹ ہے اور وہ اس سے بہت محبت کرتی ہے۔ ایشلی اپنے پیارے پالتو سانپ کے ساتھ اٹکھلیاں کررہی تھی کہ وہ اچانک اس کے کان کے سوراخ میں گھسنا شروع ہوگیا۔ ایشلی نے پہلے تو اسے مضحکہ خیز صورتحال سمجھا اور سانپ کی انوکھی حرکت پر کھلکھلاتی رہی لیکن تھوڑی دیر پتہ چلا کہ کان کا سوراخ اتنا بڑا نہیں تھا کہ سانپ اس میں سے باآسانی گزرسکتا۔ اب صورتحال یہ تھی کہ سانپ کان کے سوراخ میں پھنس کر رہ گیا تھا، نہ آگے جاپارہا تھا نہ پیچھے نکل پارہا تھا۔
خاتون نے انٹرنیٹ پر آرڈر کرکے بیگ منگوایا لیکن جب گھر آنے والا پیکٹ کھول کر دیکھا تو اندر سے دنیا کی خطرناک ترین چیز نکل آئی، کیا چیز تھی؟ جان کر انسان کو انٹرنیٹ پر خریداری سے ہی ڈر لگنے لگے
ایشلی نے اسے نرمی سے آگے پیچھے کھینچنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہ ہوئی، وہ کان میں بری طرح پھنس گیا تھا۔ اب یہ کھیل، تماشہ بہت سنجیدہ رخ اختیار کرگیا تھا اور بیچاری ایشلی کو ہسپتال کا رخ کرنا پڑا۔ جب وہ اپنے کان میں پھنسے ہوئے سانپ کو لے کر ہسپتال میں داخل ہوئی تو وہاں موجود مریضوں اور ڈاکٹروں سمیت ہر کوئی حیرت زدہ رہ گیا۔ اس نے ہسپتال میں ہی اپنی ایک تصویر بنائی اور اسے فیس بک پر پوسٹ کیا، جس کے ساتھ اپنا حال بیان کرتے ہوئے لکھا ”یہ میری زندگی کا اب تک کا احمقانہ ترین لمحہ ہے۔ میں اس وقت ایمرجنسی میں بیٹھی ہوں کیونکہ میرا پالتو سانپ بارٹ میرے کان کے سوراخ میں پھنس گیا ہے۔ یہ سب کچھ اتنی تیزی سے ہوا کہ اس سے پہلے کہ میں کچھ کرپاتی وہ میرے کان میں پھنس چکا تھا۔“
خوش قسمتی سے ڈاکٹروں کو معلوم تھا کہ ایسی پریشان کن صورتحال سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ایشلی کے کان کو سن کیا اور پھر سانپ کو کھینچ کر باہر نکال لیا۔باہر نکلنے پر بیچارہ سانپ بھی بہت بوکھلایا ہوا نظر آ رہا تھا، گویا سوچ رہا ہو ”یہ میں کہاں پھنس گیا تھا؟“