’اگر شادی کی تقریب میں یہ چیز ہو تو قریباً ہر دفعہ ہی انجام طلاق ہوتا ہے‘ ہزاروں شادیاں کروانے والے شخص نے دولہا دلہن کا مستقبل پتہ لگانے کا آسان ترین طریقہ بتادیا

’اگر شادی کی تقریب میں یہ چیز ہو تو قریباً ہر دفعہ ہی انجام طلاق ہوتا ہے‘ ...
’اگر شادی کی تقریب میں یہ چیز ہو تو قریباً ہر دفعہ ہی انجام طلاق ہوتا ہے‘ ہزاروں شادیاں کروانے والے شخص نے دولہا دلہن کا مستقبل پتہ لگانے کا آسان ترین طریقہ بتادیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) شادی بیاہ میں دکھاوے کے لیے فضول خرچی کی لعنت پاکستان ہی نہیں، دنیا بھر میں پائی جاتی ہے لیکن اب ایک ماہر نے اس اصراف کے متعلق ایک ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ آئندہ لوگ شادی میں دکھاوا کرنے سے تائب ہو جائیں گے۔میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق جان نیش نامی یہ ماہر دو عشرے سے لوگوں کی شادی کے انتظامات کرنے کا کاروبار کر رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ”شادی میں دکھاوے کے لیے فضول خرچی بالکل اسی طرح ہے جیسے دنیا کے مختلف ممالک میں اسلحے کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔ لوگ ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی اپنی شادیوں پر زیادہ سے زیادہ خرچ کرنے کی لت میں پڑے ہوئے ہیں لیکن میں نے اپنے طویل کیریئر میں دیکھا ہے کہ جن شادیوں پر جتنی زیادہ رقم خرچ کی جائے ان کا اختتام اتنا ہی افسوسناک ہوتا ہے۔ اس کے برعکس جن جوڑوں کی شادی کی تقریبات شائستہ سادگی کے ساتھ کی جائیں ان کی ازدواجی زندگی خوشگوار گزرتی ہے۔“

’اس دن میرے گاﺅں میں شادی تھی، 25 سالہ نوجوان لڑکی دلہن تھی لیکن کسی کو دولہا نہیں بنایا گیا تھا کیونکہ۔۔۔‘ پاکستانی لڑکی نے ایسا انکشاف کردیا کہ جان کر ہر پاکستانی کا دل افسردہ ہوجائے
جان نیشن کا کہنا تھا کہ ”دو دہائیوں پر محیط تجربے سے میں نے یہی سیکھا ہے کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی ازدواجی زدنگی خوشگوار گزرے تو اپنی شادی کی تقریب کو شائستہ حد تک سادہ رکھیے۔ اس میں نہ کنجوسی کا عنصر ہو اور نہ اصراف کا۔میرے کیریئر میں جن شادیوں میں دلہن اور اس کی سہیلیوں نے ملبوسات اور پھولوں کی سجاوٹ خود کی، موسیقی اور تصاویر بنانے کا کام دولہے کے دوستوں نے کیا اور خاندان کے لوگوں نے کیک تیار کیا، وہ تقریبات سب سے زیادہ خوشگوار انداز میں انجام پذیر ہوئیں۔ ایسی تقریبات میں پورا ماحول محبت سے لبریز ہوتا اور بعدازاں ان جوڑوں کی زندگی بھی انتہائی خوشگوار رہی۔ اس کے برعکس جن شادیوں میں مہنگے آرکسٹرا، فوٹوگرافرز اور باورچیوں کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں ان تقریبات کا ماحول انتہائی پھیکا اور بناﺅٹی ہوتا ہے اور میں نے ان میں سے اکثر شادیوں کا انجام بھی انتہائی افسوسناک ہوتے دیکھا ہے۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -