’کیا آپ کو معلوم ہے عراق میں داعش کے جنگجوﺅں سے پکڑا جانے والا اسلحہ سب سے پہلے اس ایک خاتون کو دکھایا جاتا ہے تاکہ وہ اس سے۔۔۔‘ یہ خاتون اسلحے کا کیا کرتی ہے؟ جواب ایسا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا
بغداد (مانیٹرنگ ڈیسک) عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل سے شدت پسند تنظیم داعش کا قبضہ ختم ہوا تو زیر زمین سرنگوں سے اسلحے کے انبار مل گئے۔ ان سرنگوں سے ہر طرح کا خطرناک اسلحہ برآمد ہو رہا ہے، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں سے جو بھی ہتھیار ملتا ہے اسے سب سے پہلے کینیڈا سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان خاتون کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔
فوکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق 30 سالہ ڈیون مورو کے ذمہ داعش کے پکڑے گئے اسلحے کے تجزئیے کی ذمہ داری ہے۔ وہ روزانہ بلٹ پروف جیکٹ پہن کر داعش کی سرنگوں میں داخل ہوتی ہیں اور وہاں سے ملنے والے ہتھیاروں کا ایک ایک کرکے جائزہ لیتی ہیں۔ مورو کا کہنا ہے کہ ان سرنگوں سے زیادہ تر ملنے والا اسلحہ چھوٹے ہتھیاروں پر مشتمل ہے لیکن سرنگیں کھودنے والی دیوقامت مشین جیسی حیرت انگیز چیز بھی ملی ہے۔
دراصل ایک عرصے سے یہ سوال اٹھایا جا رہا تھا کہ آخر داعش کے پاس ایسی کونسی ٹیکنالوجی تھی کہ اس کے ذریعے شہر کے نیچے اتنے بڑے پیمانے پر سرنگیں بنائی گئیں۔ اس سوال کا جواب عراقی فوج کے نویں ڈویژن نے ایک عجیب و غریب مشین کی صورت میں دیافت کیا جس کے متعلق پتہ چلا ہے کہ داعش نے اسے زیر زمین سرنگیں کھودنے کیلئے بنایا تھا۔ یہ دیو قامت مشین کسی بڑی عمارت کے برابر حجم رکھتی ہے اور عالمی سطح کے تعمیراتی منصوبوں میں استعمال ہونے والی سرنگیں کھودنے والی ہیوی مشینوں سے ملتی جلتی ہے۔ ڈیون مورو نے عراقی فوج کی درخواست پر اس مشین کا تجزیہ کیا اور بتایا کہ یہ بہت طاقتور اور پیچیدہ مشین ہے جس نے پورے شہر کے نیچے سرنگیں کھودی تھیں۔
مورو کی کمپنی جنگ زدہ علاقوں میں ملنے والے غیر قانونی اسلحے کا تجزیہ کرتی ہے۔ داعش سے آزاد کروائے گئے علاقوں سے بھی جو بھی اسلحہ ملتا ہے مورو اور ان کی ٹیم اس پر تحقیقات کرتی ہے۔ انہوں نے ایک دلچسپ انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ شمالی عراق میں داعش کے علاقوں سے ملنے والا کچھ اسلحہ ہٹلر کے زمانے کے جرمنی سے بھی تعلق رکھتا ہے۔ روس اور سوویت یونین کے سابقہ ریاستوں کا بنایا ہوا اسلحہ بھی داعش کے پاس موجود ہے جبکہ اس نے خود بھی بڑے پیمانے پر اسلحہ تیار کیا ہے۔