اگر آپ کے گھر پر بھی فریج یا فریزر ہے تو یہ انتہائی تشویشناک خبر ضرور پڑھ لیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ بڑا نقصان اٹھانا پڑ جائے
لندن (نیوز ڈیسک) کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے گھر میں بنیادی ترین اہمیت کا حامل سمجھا جانے والا ایک برقی آلہ آپ کے گھر کیلئے خطرناک ترین چیز بھی ہے، جو ہر سال ہزاروں گھروں میں آگ لگنے کا باعث بن رہا ہے۔
برطانوی شخص 39 سال نوئل ڈیویز کے گھر کے ساتھ پیش آنے والا تازہ ترین حادثہ اس بات کی ایک اور وارننگ ہے کہ فریج یا فریزر گھر کو جلا کر بھسم کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔ نوئل کہتے ہیں کہ خوش قسمتی سے وہ اور ان کے دو بچے گھر سے باہر تھے کہ فریج میں آگ بھڑک اٹھی اور ہر چیز جل کر خاکستر ہوگئی۔ فائر بریگیڈ اہلکاروں نے پتہ چلایا کر فریج سے شروع ہونے والی آگ نے سارے گھر کو بھسم کر ڈالا تھا۔ نوئل کہتے ہیں کہ ان کے پاس تن کے کپڑوں کے سوا کچھ بھی نہ بچا تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ فریج میں بڑی تعداد میں آتش گیر انسولیشن ہوتی ہے جس میں آگ بھڑک اٹھنے کا خدشہ رہتا ہے۔ آگ لگنے پر اس میں سے زہریلی گیس بھی خارج ہوتی ہے اور فریج کی باڈی میں پلاسٹک کی بھاری مقدار کی موجودگی کی وجہ سے آگ کو بجھانا بھی بہت مشکل ہوتا ہے۔
روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے وزٹ کریں: http://goo.gl/632fwA
آئی فون ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے وزٹ کریں:https://appsto.re/pk/6Y-yF.i
اگرچہ فریج میں موجود کسی خرابی کی وجہ سے یہ آگ پکڑ سکتی ہے، لیکن اسے نصب کرنے میں غلطی، ایڈجسٹمنٹ نہ ہوے یا اس کی دیکھ بھال میں غفلت بھی آگ لگنے کی وجہ بن سکتی ہے۔ فریج کی وجہ سے گھروں کے جلنے کے واقعات میں پچھلے کچھ عرصے کے دوران خاصا اضافہ ہوچکا ہے اور صورتحال اس قدر پریشان کن ہوچکی ہے کہ لندن فائر بریگیڈ نے فریج بنانے والی کمپنیوں کو کچھ تبدیلیاں لانے پر مجبور کرنے کیلئے خصوصی مہم شروع کردی ہے۔
اس مہم میں فریج بنانے والی کمپنیوں پر زور دیا جارہا ہے کہ فریج میں آتش گیر مٹیریل کی کمی کی جائے اور ایسے مٹیریل کا استعمال کیا جائے کہ جسے آگ لگنے کا خدشہ کم از کم ہو۔ صارفین کو بھی تاکید کی گئی ہے کہ صرف معروف اور قابل بھروسہ کمپنی کی فریج یا فریزر خریدیں اور اس کی مینٹننس کا خاص خیال رکھیں۔ فریج اور فریزر چوبیس گھنٹے چلنے والے برقی آلات ہیں لہٰذا ان میں برقی خرابی کا خدشہ بھی بہت زیادہ ہے، ان میں کوئی بھی برقی خرابی نظر آئے تو فوری طور پر اس کی مرمت کروائیں۔