بستر مرگ پر لوگوں کو سب سے زیادہ پچھتاوا کس بات کا ہوتا ہے؟ جواب جان کر زندگی کے بارے میں آپ کا نظریہ ہی تبدیل ہوجائے گا

بستر مرگ پر لوگوں کو سب سے زیادہ پچھتاوا کس بات کا ہوتا ہے؟ جواب جان کر زندگی ...
بستر مرگ پر لوگوں کو سب سے زیادہ پچھتاوا کس بات کا ہوتا ہے؟ جواب جان کر زندگی کے بارے میں آپ کا نظریہ ہی تبدیل ہوجائے گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سڈنی(مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ مرتے وقت انسان کو کن باتوں پر زیادہ پچھتاوا ہوتا ہے؟ آسٹریلیا کی ایک نرس برونی ویئرنے کئی سالوں تک ہسپتال کے اس ڈیپارٹمنٹ میں ڈیوٹی دی جہاں لاعلاج قرار دیئے جانے والے موت کے منتظر لوگ ہوتے تھے، ان میں سے بیشتر کے پاس محض 12ہفتے یا اس سے بھی کم وقت ہوتا تھا۔
برونی نے اپنے ڈیوٹی کے ان سالوں میں سینکڑوں موت کے منتظر افراد کی خاطر داری کی اور ان سے طرح طرح کے سوالات بھی کیے۔ ان سوالات میں ایک یہ سوال بھی تھا کہ آپ کو کس چیز پر سب سے زیادہ پچھتاوا ہے؟ برونی نے ان مریضوں سے حاصل ہونے والی معلومات کو ایک کتاب کی شکل دی ہے جس کا نام The Top Five Regrets of the Dying ہے۔ برونی کے مطابق جن پانچ چیزوں پر مرنے والوں کو سب سے زیادہ پچھتاوا رہا وہ درج ذیل ہیں۔
مرنے والوں میں سب سے زیادہ لوگوں(خاص طور پر مردوں ) کو اس بات پر پچھتاوا تھا کہ ’’کاش میں اپنی زندگی میں اتنی زیادہ محنت نہ کرتا۔‘‘یہ وہ پچھتاوا ہے جس کا اظہار تقریباً ہر اس مرد کی طرف سے کیا گیا جس کی برونی ویئر نے دیکھ بھال کی۔
مردوں اور خواتین میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ جس بات پر پچھتاوے کا اظہار کیا گیا وہ تھا کہ ’’کاش میں لوگوں کی پسند کی بجائے اپنی مرضی کے مطابق اپنی زندگی گزارتا/گزارتی۔‘‘
تیسرے نمبر پر مرنے والوں کو زندگی میں اپنے جذبات کا پوری طرح اظہار نہ کرسکنے پر پچھتاوا ہوتا ہے، اکثر لوگوں نے کہا کہ ’’کاش مجھ میں حوصلہ ہوتا کہ میں اپنے جذبات و احساسات کا اظہار کر سکتا۔‘‘
مرنے والوں کو جوچوتھا پچھتاوا لاحق ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ ’’کاش میں اپنے دوستوں کے ساتھ رابطے میں رہتا۔‘‘زندگی میں لوگ کبھی بھی اپنے پرانے دوستوں سے فیض حاصل نہیں کر سکتے، انہیں احساس ہی نہیں ہوتا کہ ان کے دوست ان کے کتنے کام آ سکتے ہیں، لیکن موت قریب آنے پر انسان کو اس کے دوست کثرت سے یاد آتے ہیں۔
پانچویں نمبر پر مرنے والوں کو یہ پچھتاوا ہوتا ہے کہ ’’کاش میں نے خود کو خوش رکھنے کی کوشش کی ہوتی۔‘‘برونی کا کہنا ہے کہ حیرت انگیز طور پر یہ پچھتاوا بھی بہت سے لوگوں کی طرف سے ظاہر کیا گیا جو اس کے پاس رہے۔ کئی لوگ زندگی بھر اس حقیقت سے بے خبر رہتے ہیں کہ خوش رہنا بنیادی طور پر ایک چوائس کی حیثیت رکھتا ہے۔ جو بھی چاہے زندگی میں خوشی کا انتخاب کرکے خوش رہ سکتا ہے۔
برونی ویئر کا کہنا ہے کہ زندگی کے آخری ایام میں انسانی عقل حیرت انگیز طور پر تیزی سے کام کرتی ہے اور مرنے والے شخص کا تخیل ناقابل یقین حد تک واضح ہو جاتا ہے، لہٰذا ہمیں ان لوگوں کی نصیحتوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -