جو ایک دفعہ بے وفائی کرے اس پر کبھی اعتبار کیوں نہیں کرنا چاہئے؟ ماہرین نے سائنسی وجہ بتا دی
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) کہاوت مشہور ہے کہ جو شخص ایک بار کسی سے بے وفائی کرتا ہے اس پر کبھی بھی اعتبار نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہ آئندہ بھی کسی بھی وقت بے وفائی کا مرتکب ہو سکتا ہے۔اب ماہرین نے بھی اس پر مہرتصدیق ثبت کر دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سچ ہے کہ ایک بار بے وفائی کرنے والا شخص مستقبل میں بھی اس کا ارتکاب کر سکتا ہے مگر اس میں اس کا قصور نہیں ہوتا، بے وفائی کی عادت اس کے جینز میں ہوتی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ کسی کے لیے بھی اپنی برے کاموں کی پیدائشی جبلت کو نظرانداز کرتے ہوئے اچھے کام کرنا مشکل ہوتا ہے۔
مزید جانئے: دادا یا نانا بننے کا بہت بڑا فائدہ تحقیق میں سامنے آگیا
برطانوی تحقیقاتی ادارے AsapScienceکے ماہرین نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ورزش کرتے ہوئے، لذیذ کھانے کھاتے ہوئے یا جنسی عمل کے دوران جسم میں خوشی پہنچانے والا ہارمون ڈوپامن(Dopamine)خارج ہوتا ہے اور یہی ہارمون اس بات کا تعین کرتا ہے کہ کون بے وفائی کرے گا اور کون اپنے پارٹنر سے وفادار رہے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 50فیصد لوگوں میں اس ہارمون کی جینیاتی ساخت اس طرح کی ہوتی ہے کہ اپنے پارٹنر سے بے وفائی کرتے ہیں اور ان افراد میں ہارمون کی یہ ساخت پیدائشی طور پر ہوتی ہے۔صرف 22فیصد لوگوں کے ہارمون کی ساخت انہیں بے وفائی کرنے سے روکتی ہے۔