دنیا کی سیر کیلئے نوجوان جوڑے نے نوکریاں چھوڑ دیں لیکن پھر کچھ ایسا ہوا کہ زندگی گزرنے کیلئے غلیظ ترین کام پر مجبور ہو گئے، سبق آموز کہانی

دنیا کی سیر کیلئے نوجوان جوڑے نے نوکریاں چھوڑ دیں لیکن پھر کچھ ایسا ہوا کہ ...
دنیا کی سیر کیلئے نوجوان جوڑے نے نوکریاں چھوڑ دیں لیکن پھر کچھ ایسا ہوا کہ زندگی گزرنے کیلئے غلیظ ترین کام پر مجبور ہو گئے، سبق آموز کہانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جوہانسبرگ (نیوز ڈیسک) انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا نے دنیا کو بدل کر رکھ دیا ہے اور اس میں بسنے والے انسان بھی بہت بدل گئے ہیں۔ ایک وقت تھا اچھی ملازمت ملنے پر کوئی اسے چھوڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا مگر اب دنیا میں سینکڑوں ایسے لوگ ہیں جو اپنی شاندار ملازمتوں کو چھوڑ کر دنیا کے سفر پر نکل گئے ہیں اور دوران سفر خوبصورت مقامات کی سیر کی تصاویر انٹرنیٹ پر متواتر پوسٹ کرتے ہیں اور ہزاروں لاکھوں لوگ ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو فالو کرکے ان کی آنکھوں سے دنیا دیکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں:2 سال سے مسلسل دنیا کی سیر کرنے والا جوڑا اس خرچے کیلئے پیسے کس طرح کماتا ہے؟ انتہائی دلچسپ راز سے پردہ اٹھادیا
جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والا خوبصورت نوجوان جوڑا شنیل کارٹیل اور سٹیوو ڈرن برجر بھی ایک ایسی ہی دلچسپ مثال ہے۔ شنیل بتاتی ہیں کہ وہ دونوں جوہانسبرگ میں ایڈورٹائزنگ کی بہترین جاب کرتے تھے مگر سوشل میڈیا نے انہیں اپنی ملازمتیں چھوڑ کر دنیا کے سفر پر مائل کیا۔ انہوں نے یہ مشکل فیصلہ کیا اور دنیا کے سفر پر روانہ ہوگئے۔ وہ جہاں بھی جاتے ہیں وہاں کی خوبصورت تصاویر اپنے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بھیجتے ہیں اور ہزاروں مداح ان کے فالوورز بن چکے ہیں۔ شنیل اس کام کی حقیقت بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ دراصل یہ ویسا ہے نہیں جیسانظر آتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ اگرچہ لوگ سوچتے ہیں کہ ہم خوبصورت ترین مقامات کی سیر کرتے ہوئے مزیدار ترین زندگی گزاررہے ہیں لیکن اصل میں انہیں اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے انتہائی ناپسندیدہ کام کرنے پڑتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اب تک 135 مرتبہ ٹوائلٹ صاف کرچکے ہیں، تقریباً 250 کلو جانوروں کا فضلہ صاف کرچکے ہیں، تقریباً 2 ٹن پتھر اٹھاچکے ہیں، 60 میٹر سڑک بناچکے ہیں اور یہ تو یاد ہی نہیں کہ کتنی دفعہ برتن دھونے کا کام کر چکے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ رات کو تقریباً 5 گھنٹے سے زائد سونے کا موقع نہیں ملتا اور مسلسل سفر اور محنت مشقت کی وجہ سے صحت بھی متاثر ہورہی ہے۔ ان سب تکالیف کے باوجود شنیل کہتی ہیں کہ اب وہ دنیا کا سفر چھوڑ کر کوئی اور کام کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے، چاہے اس کے بدلے جتنی بھی مصیبتیں سہنا پڑیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -