برطانیہ میں پاکستانی وکیل نے نوکری کیلئے آئی لڑکی سے انٹرویو میں ایک ایسا سوال پوچھ لیا کہ عدالت نے 30 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا،ا یسا کیا سوال تھا؟ جان کر پاکستانیوں کو اس سزا پر بے حد حیرت ہوگی
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک لاءفرم کے پاکستانی سربراہ نے جاب کے حصول کے لیے آئی لڑکی سے انٹرویو کے دوران ایسا شرمناک سوال پوچھ لیا کہ اسے عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا اوراسے 20ہزار پاﺅنڈز (تقریباً 27لاکھ 81ہزار روپے) جرمانے کی سزا دے دی گئی۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق 47سالہ اصغر علی برطانیہ کے شہر بولٹن میں ”اے اے سولیسیٹرز لمیٹیڈ“ نامی فرم کا سربراہ تھا جہاں ثناءمجید نامی لڑکی انٹرویو دینے کے لیے آئی۔ اصغر علی نے دوران انٹرویو ثناءمجید کو شادی کی پیشکش کر دی اور جب ثناءنے شائستگی سے اس کی پیشکش رد کر دی تو وہ تلخی پر اتر آیا اور فحش زبان استعمال کرنے لگا، جس پر لڑکی نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔
نوجوان لڑکی سے اس کے سپروائزر کا شرمناک مطالبہ، خاتون نے چپکے سے فیس بک لائیو ویڈیو آن کردی اور پھر کچھ ایسا ہوا کہ انٹرنیٹ پر ہنگامہ برپاہوگیا
رپورٹ کے مطابق ثناءنے عدالت میں بتایا کہ ”انٹرویو کے دوران ملزم نے مجھ سے ایسے سلوک کیا جیسے خواتین دفاتر میں کام کرنے نہیں بلکہ مردوں کی تسکین کے لیے آتی ہیں۔ وہ مجھے کہنے لگا کہ تمہارا ستارہ کون سا ہے، وہ مزاحیہ اندازاپناتے ہوئے مجھے شادی کی پیشکش کر رہا تھاحالانکہ وہ خود پہلے سے شادی شدہ تھا۔ پھر وہ مجھے کہنے لگا کہ میں آفس کے ایک کمرے میں ہی بیڈرکھوا نے جا رہا ہوں۔جب میں نے اس کی یہ پیشکش مسترد کی اور اسے بتایا کہ میرا پہلے ہی ایک بوائے فرینڈ ہے تو اس پر وہ تلخ کلامی پر اتر آیا اور غلیظ گفتگو کرنے لگا۔ “ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر اسے لڑکی کو 20ہزار پاﺅنڈ ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ ملزم کی اس ہرجانے کے خلاف اپیل بھی مسترد کر دی گئی ہے اور عدالت نے کہا ہے کہ متاثرہ وکیل خاتون اس رقم کی مستحق ہے۔