’میں لوگوں سے ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ لیتی ہوں جس کے بدلے روزانہ رات کو اُن کے بستر پر۔۔۔‘ نوجوان لڑکی نے ایسا کام شروع کردیا جو دنیا کی تاریخ میں کسی نے نہ کیا، کیا کرتی ہے؟ جواب ایسا کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے

’میں لوگوں سے ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ لیتی ہوں جس کے بدلے روزانہ رات کو اُن کے ...
’میں لوگوں سے ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ لیتی ہوں جس کے بدلے روزانہ رات کو اُن کے بستر پر۔۔۔‘ نوجوان لڑکی نے ایسا کام شروع کردیا جو دنیا کی تاریخ میں کسی نے نہ کیا، کیا کرتی ہے؟ جواب ایسا کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک) سرد موسم میں ٹھنڈے بستر میں گھسنا کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں، لیکن روسی لڑکی وکٹوریہ ایواشووا نے یہ مسئلہ بھی حل کردیا ہے۔ دی مرر کی رپورٹ کے مطابق 21 سالہ وکٹوریہ کا کام ہی لوگوں کے بستر گرم کرنا ہے۔ وہ اپنی فیس وصول کرنے کے بعد ایک گھنٹے کے لئے بستر میں لیٹتی ہے اور اسے خوب گرم کرنے کے بعد مالک کے حوالے کرکے مسکراتی ہوئی رخصت ہوجاتی ہے۔ ایک رات کے لئے بستر گرم کروانے کی فیس 65 پاﺅنڈ (تقریباً 9ہزار پاکستانی روپے) ہے جبکہ پورے مہینے کے لئے اس کی خدمات حاصل کرنے کے لئے فیس 1350 پاﺅنڈ (تقریباً ڈیڑھ لاکھ پاکستانی روپے) ہے۔
وکٹوریہ کا کاروبار شروع ہوتے ہی کامیابی کی بلندیوں کو چھونے لگا ہے اور ان کے پاس بستر گرم کروانے والے کسٹمرز کی قطاریں لگ گئی ہیں۔ وکٹوریہ کا کہنا ہے کہ ڈیمانڈ اس قدر زیادہ ہوگئی ہے کہ اب وہ نوجوان لڑکیوں کی ایک ٹیم بھرتی کررہی ہیں جو بستر گرم کرنے کی خدمات فراہم کریں گی۔

بھرپور جوانی میں ریپ کا شکار ہونے والی لڑکی بھیڑیوں کی دیوانی ہوگئی اور اب ان کے بغیر نہیں رہ سکتی
وکٹوریہ نے بتایا کہ جب وہ بستر گرم کررہی ہوتی ہیں تو کسٹمر کمرے میں موجود رہ سکتا ہے لیکن ان کے ساتھ بستر میں داخل نہیں ہو سکتا۔ کسی بھی قسم کی ناپسندیدہ صورتحال سے بچنے کے لئے وہ اپنے ساتھ سکیورٹی گارڈ کو بھی رکھتی ہیں تاکہ اگر کوئی کسٹمر شرارت کرے تو اسے سبق سکھایا جاسکے۔
وہ بستر گرم کرنے کے لئے کسٹمر کے دئیے گئے وقت پر پہنچ جاتی ہیں اور ایک گھنٹے کے لئے اس کے بستر میں لیٹتی ہیں۔ اس دوران کسٹمر اگر چاہے تو ان کے ساتھ بات چیت کرسکتا ہے۔ وکٹوریہ کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کا اعتراف کرتی ہیں کہ تاحال ان کے تمام کسٹمر غیر شادی شدہ مرد ہیں، لیکن وہ ہر کسی کو خدمات فراہم کرنا چاہتی ہیں اور کہتی ہیں کہ اگر خواتین ان کی خدمات کے لئے رابطہ کریں تو انہیں بہت خوشی ہوگی۔


انہوں نے اس منفرد کام کا آغاز روسی مصنف اناتولی ماریان گوف کا ایک ناول پڑھنے کے بعد کیا۔ اس ناول کا ایک کردار سرگی ییسنین نامی شاعر ہے جو ایک خاتون ٹائپسٹ کو روزانہ کچھ رقم دے کر اس سے اپنا بستر گرم کرواتا ہے۔ وکٹوریہ کا کہنا ہے کہ اس ٹائپسٹ کے کردار سے انہیں یہ کام شروع کرنے کا آئیڈیا ملا، البتہ ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ اتنا مقبول ہوگا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -