’سرعام پاخانہ کرنا ہمارا مذہبی فریضہ ہے‘،یہ بات کس نے کہی؟جان کرآپ اپنی ہنسی پر قابو نہ رکھ پائیں گے

’سرعام پاخانہ کرنا ہمارا مذہبی فریضہ ہے‘،یہ بات کس نے کہی؟جان کرآپ اپنی ...
’سرعام پاخانہ کرنا ہمارا مذہبی فریضہ ہے‘،یہ بات کس نے کہی؟جان کرآپ اپنی ہنسی پر قابو نہ رکھ پائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دلی (نیوز ڈیسک) بھارت جیسا دلچسپ و عجیب ملک آپ کو دنیا میں شاید ہی کہیں اور ملے۔ بھارتی سرکار اپنی عوام کی کھلے عام رفع حاجت کی عادت چھڑوانے کی کوشش میں ہے لیکن دوسری طرف عوام اس عادت کو چھوڑنے کے لئے تیار نہیں۔ ویب سائٹ WWWNکے مطابق ریاست مدھیا پردیش کی حکومت کو جین مت کے ایک فرقے کی طرف سے درخواست موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس فرقے کی مذہبی روایات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے انہیں کھلی جگہوں پر رفع حاجت کی اجازت دی جائے۔ بھارتی حکومت نے کلین انڈیا ایکٹ کے نام سے ایک قانون متعارف کروادیا ہے جس میں رفع حاجت کے لئے ٹوائلٹ کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے اور کھلے عام رفع حاجت کو جرم قرار دیا گیا ہے۔ جین مت کے ڈگامبرا فرقے کا کہنا ہے کہ ان کے مذہب میں لباس پہننا منع ہے اور رفع حاجت کے لئے کھلی جگہوں پر جانا لازمی ہے۔ اس فرقے نے ٹوائلٹ کے استعمال کو اپنی مذہبی تعلیمات کے خلاف قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں کھلے عام رفع حاجت کی اجازت دی جائے۔
مودی سرکار کھلے عام رفع حاجت کے مسئلے سے بہت پریشان ہے اور اگلے تین سال کے دوران اس کا مکمل خاتمہ کرنا چاہتی ہے۔ ڈگامبرا فرقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر انہیں خصوصی اجازت نہ ملی تو انہیں کسی ایسی جگہ کی طرف نقل مکانی کرنا ہوگی کہ جہاں کھلے عام رفع حاجت پر کوئی پابندی نہ ہو۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -