’مجھے اپنے اصل ماں باپ کی تلاش تھی، اب معلوم ہوا ہے تو اپنے کانوں پر یقین نہیں آرہا کہ میں دراصل۔۔۔‘ اپنے والدین کی تلاش کرنے والی نوجوان لڑکی بالآخر کامیاب ہوگئی، لیکن سچ ایسا کہ کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچا تھا، اس کا بھائی دراصل۔۔۔

’مجھے اپنے اصل ماں باپ کی تلاش تھی، اب معلوم ہوا ہے تو اپنے کانوں پر یقین ...
’مجھے اپنے اصل ماں باپ کی تلاش تھی، اب معلوم ہوا ہے تو اپنے کانوں پر یقین نہیں آرہا کہ میں دراصل۔۔۔‘ اپنے والدین کی تلاش کرنے والی نوجوان لڑکی بالآخر کامیاب ہوگئی، لیکن سچ ایسا کہ کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچا تھا، اس کا بھائی دراصل۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(نیوزڈیسک) مغرب میں بچہ پیدا کرنے کے لئے مرد ڈونرز کا استعمال کیاجاتا ہے اور وہاں یہ بالکل بھی معیوب نہیں سمجھا جاتا،اس طریقہ کو IVF کہاجاتا ہے۔ ایسے ہی عمل سے پیدا ہونے والے لڑکا اور لڑکی بہت اچھے دوست تھے لیکن جب انہوں نے اپنے ڈونر کے بارے میں پتا کیا تو یہ ایک ہی شخص نکل آیا اور انہیں پتا لگا کہ یہ دونوں بہن بھائی ہیں۔تفصیلات کے مطابق برطانوی شہر لیورپول کے رہائشی جورجیا بونڈ اور جیک براﺅن شروع ہی سے بہت اچھے دوست تھے اور اکثر مذاق کرتے تھے کہ ہم بہن بھائی ہوسکتے ہیں اور ان کا یہ مذاق سچ بن گیا۔ جورجیانے اپنے ٹویٹر اور فیس بک اکاﺅنٹ پر لکھا ہے کہ ”پچھلے ہفتے ہمیں اپنے ڈونر کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا موقع ملا۔ جیک کی ایک بہن تھی جو کہ 1998ءمیں پیدا ہوئی ۔آج ہمیں ڈاک ملی تو معلوم ہوا کہ میں اور جیک ایک ہی ڈونرز سے ہیں اور ہم سگے بہن بھائی ہیں،ہم آج بہت خوش ہیں“۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -