30 بچے بچیوں سے جنسی زیادتی کرکے انہیں ایڈز کا مریض بنانے والے شخص کو معاف کردیا گیا، ایسی خبر آگئی کہ دنیا میں ہنگامہ برپاہوگیا
میکسیکو سٹی (نیوز ڈیسک) میکسیکو کے کیتھولک چرچ نے بے حسی کی انتہا کرتے ہوئے اس درندہ صفت پادری کو معاف کردیا ہے جس نے 30 کمسن بچوں کو اپنی جنسی حیوانیت کا نشانہ بنا کر ایڈز کے مریض بنا ڈالا۔ چرچ کے شرمناک فیصلے کے بعد اب پولیس بھی اس شیطان صفت پادری کے خلاف کاروائی پر تیار نہیں ہے۔
دی سن کی رپورٹ کے مطابق پادری ہوزے گارشیا اتالفو کی بریت کی خبر نے میکسیکو کے عوام کو سخت حیرت اور صدمے میں مبتلا کردیا ہے لیکن بدقسمتی سے کوئی بھی اس کا کچھ بگاڑنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ اتالفو نے اعتراف جرم کیا تھا کہ اس نے اوکساکہ سٹیٹ میں تعیناتی کے دوران 5 سے 10 سال عمر کے تقریباً 30 لڑکے لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا، جبکہ اسے معلوم تھا کہ وہ ایڈز کا مریض تھا۔
میکسیکو میں چرچ کی طاقت کے سامنے کوئی بھی آواز اٹھانے کو تیار نہیں، اور حتیٰ کہ پولیس بھی پادری اتالفو کے خلاف مزید کسی بھی کارروائی پر تیار نہیں۔ اس کے ظلم کا نشانہ بننے والی لڑکیوں کے خاندان بھی خوف کے مارے خاموش ہیں۔ ایک متاثرہ لڑکی نے پوپ سے ملنے کیلئے ویٹی کن سے بھی رابطہ کیا لیکن اس کی درخواست رد کردی گئی۔
’کسی کو ضرورت ہو تو میرے جسم کا یہ حصہ کرائے پر حاصل کرسکتا ہے‘ نوجوان لڑکی نے ایسی پیشکش کردی کہ سوشل میڈیا پر طوفان آگیا
قبل ازیں پوپ فرانسس ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ پادریوں کے جرائم پر پردہ ڈالنے والے بشپس کے خلاف کارروائی کی جائے گی، لیکن اس کیس نے ثابت کردیا کہ ان کا بیان بھی محض لفاظی تھا۔ یاد رہے کہ دنیا بھر میں پادریوں کے جنسی جرائم کا لرزہ خیز سکینڈل پہلی بار اخبار بوسٹن گلوب سامنے لایا، جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں پادری سینکڑوں بچوں کو زیادتی یا نشانہ بنا چکے تھے۔ مشہور فلم ’سپاٹ لائٹ‘ انہی لرزہ خیز جرائم کی داستان بیان کرتی ہے۔