ترکی کے ساحل پر مردہ پائے جانے والے بچے کی والدہ نے سفر پر روانگی سے قبل اپنی عزیزہ سے کیا کہا؟ ایسی حقیقت جو پتھر دل بھی پگھلا دے

ترکی کے ساحل پر مردہ پائے جانے والے بچے کی والدہ نے سفر پر روانگی سے قبل اپنی ...
ترکی کے ساحل پر مردہ پائے جانے والے بچے کی والدہ نے سفر پر روانگی سے قبل اپنی عزیزہ سے کیا کہا؟ ایسی حقیقت جو پتھر دل بھی پگھلا دے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برلن (نیوز ڈیسک) سمندر کنارے اوندھے منہ پڑے ننھے بچے کی لاش نے ساری دنیا کو رُلا دیا، اور اب اس بچے کی بدقسمت ماں کے خوفناک سفر پر روانگی سے پہلے کے احساسات و جذبات اور خدشات کی تفصیلات نے اس کہانی کو اور دردناک بنادیا ہے۔
تین سالہ ایلان، پانچ سالہ غالب اور ان کی والدہ ریحان ترکی سے یورپ جانے کیلئے خطرناک سمندری سفر پر روانہ ہوئے تھے۔ بچوں کے والد عبداللہ کردی کی طرف سے جرمنی میں پناہ کی درخواست رد ہونے پر اس بدقسمت خاندان نے بحیرہ روم کو عبور کرکے یورپ پہنچنے کا فیصلہ کیا تھا۔ عبداللہ کی بہن تیماکردی، جو کہ جرمنی میں مقیم ہیں، نے وینکوور شہر میں یورپی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی بھابھی ریحان نے ایک ہفتہ قبل ان سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا ”مجھے پانی سے بہت خوف آتا ہے۔ مجھے تیرنا نہیں آتا۔ اگر کچھ ہوگیا تو۔۔۔ میں نہیں جانا چاہتی۔“ تیماکردی نے سسکیاں بھرتے ہوئے اپنے ننھے بھتیجوں کو یاد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بیچارے ننھے بچوں نے ذرا بھی اچھا وقت نہ دیکھا۔
اس سے پہلے بچوں کے غم میں نڈھال ان کے باپ عبداللہ نے بھی انتہائی جذباتی کردینے والی گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا ”مجھے اب دنیا سے کچھ نہیں چاہیے۔ میں کوبانی جانا چاہتا ہوں اور ساری عمر اپنے بچوں کی قبروں کے پاس گزارنا چاہتا ہوں۔“
تیماکردی نے بھائی اور اس کے بچوں کے ساتھ پیش آنے والے قیامت خیز مناظر کی تفصیلات بیان کرکے سننے والوں کو آبدیدہ کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے بھائی نے خود پر گزرنے والی قیامت کے بارے میں انہیں بتایا ”جب ایک بڑی لہر نے ہماری کشتی کو الٹادیا تو میں نے دونوں بچوں کو زور سے تھام لیا اور انہیں پانی سے اوپر رکھنے کی بھرپورکوشش کی۔ میں چلاتا رہا سانس لو، سانس لو۔ میرے بائیں بازو پر غالب تھا جو زندہ نہ رہ سکا اور میں نے اسے جانے دیا۔ پھر ایلان کو دیکھا تو اس کی آنکھوں سے خون بہہ رہا تھا۔ میں نے اس کی آنکھیں بند کیں اور کہا، خدا تمہیں ابدی سکون عطا فرمائے، میرے بچے۔“عبداللہ کے دونوں ننھے بچوں کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی اس اندوہناک حادثے کی نظر ہوگئیں، جبکہ ایک بہن تاحال لاپتہ ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -