اس بچے نے 12 سال کی عمر میں ایسا کام کردیا جو ہم میں سے زیادہ تر پوری عمر لگاکر بھی نہ کرسکے، ایسی خبر آگئی جو آپ کو اپنے والدین سے ہر صورت چھپا کر رکھنی چاہیے کیونکہ۔۔۔

اس بچے نے 12 سال کی عمر میں ایسا کام کردیا جو ہم میں سے زیادہ تر پوری عمر لگاکر ...
اس بچے نے 12 سال کی عمر میں ایسا کام کردیا جو ہم میں سے زیادہ تر پوری عمر لگاکر بھی نہ کرسکے، ایسی خبر آگئی جو آپ کو اپنے والدین سے ہر صورت چھپا کر رکھنی چاہیے کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (نیوز ڈیسک)بارہ سال کی عمر کے بچوں کو کارٹون دیکھنے سے فرصت نہیں ہوتی لیکن امریکی ریاست ٹیکساس سے تعلق رکھنے والا بچہ جرمی شولر اس چھوٹی عمر میں نہ صرف دنیا کی ممتاز ترین یونیورسٹیوں میں سے ایک میں داخلہ حاصل کر چکا ہے بلکہ ریاضی کے ایسے پیچیدہ سوالات حل کر رہا ہے کہ جنہیں دیکھ کر پروفیسروں کے بھی پسینے چھوٹ جاتے ہیں۔
اخبار دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق جب یہ بچہ دو سال کا تھا تو انگریزی اور کورین زبان میں کتابیں پڑھنے کے قابل ہوگیا تھا جبکہ چھ سال کی عمر میں اس نے ریاضی کی شاخ کیلکولس کا علم حاصل کرنا شروع کردیا تھا۔ حیرت انگیز صلاحیتوں کے مالک بچے کے والد اینڈی شولر اور والدہ ہیری شولر ایروسپیس انجینئر ہیں اور انہوں نے اپنے بیٹے کو سکول بھیجنے کی بجائے ابتدائی تعلیم گھر پر ہی دی۔

ملتان کے نوجوان نے انٹرنیٹ پر صرف ایک دن میں 5لاکھ روپے کماڈالے، مگر کیسے؟ ایسا طریقہ بتادیا کہ ہر پاکستانی نوجوان فائدہ اٹھاسکتا ہے
اینڈی شولر نے بتایا کہ ان کا بیٹا اپنی عمر کے بچوں کے ساتھ مطابقت اختیار نہیں کرپارہا تھا، خصوصاً وہ اپنے اردگرد شور مچاتے اور چیختے چلاتے بچوں کو دیکھ کر بہت برہم ہوتا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ جب وہ اپنے بیٹے کو ریاضی دانوں کی تنطیم میتھ سرکل لے کر گئے تو اس کی حیرت انگیز صلاحیتیں کھل کر سامنے آگئیں۔ وہ وہاں اپنے سے کئی سال بڑے طالبعلموں کے ساتھ میل جول کرکے بہت خوش تھا اور اس کی کارکردگی بھی بہت اعلیٰ تھی۔ کمسن جرمی نے میتھ اور سیٹ کے ٹیسٹ میں غیر معمولی کامیابی حاصل کی تو یہ ثابت ہوگیا کہ وہ 10 سال کی عمرمیں ہی کالج جانے کے لئے تیار تھا۔

بالآخر اس بچے نے انجینئرنگ اور ریاضی کی تعلیم کے لئے کورنیل یونیورسٹی کا انتخاب کرلیا، جو دنیا کی ممتاز ترین یونیورسٹیوں کے گروپ آئیوی لیگ میں ایک نمایاںحیثیت رکھتی ہے۔ کورنیل یونیورسٹی کے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ڈین لانس کولنس کا کہنا تھا ”اگر آپ اس بچے کی پیشرفت کو دیکھیں اور یہ اپنے راستے سے نہ ہٹا تو ایک دن یہ کسی ایسے پیچیدہ مسئلے کو حل کرے گا کہ جس کا ہم نے ابھی تک تصور بھی نہیں کیا۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -