جڑواں بچوں کے خواہشمند جوڑوں کے لیے مفید مشورے
برمنگھم (نیوز ڈیسک) اولاد قدرت کی عظیم نعمت ہے اور جڑواں اولاد تو خصوصی طور پر منفرد قسم کے تجربے اور خوشی کا سامان پیدا کر دیتی ہے۔ اگرچہ قدرتی طور پر جڑواں بچوں کی پیدائش محض تین فیصد ہے لیکن کچھ ایسی غذائیں اور دیگر اقدامات ضرور موجود ہیں کہ جن کی مدد سے جڑواں بچوں کا امکان خاصا بڑھایا جا سکتا ہے۔ یہ اہم چیزیں درج ذیل ہیں۔
1۔ فولیٹ:۔
فولک ایسڈ اور خصوصاً قدرتی فولک ایسڈ جڑواں بچوں کے امکان کو 40 فیصد تک بڑھا سکتا ہے۔
کیا آپ کو بھی کھانسی کی شکایت ہے؟وجوہات اور طریقہ علاج جانئے ،جاننے کیلئے کلک کریں
2۔ کساوا:۔
یہ افریقی شکرقندی ہے جس میں فولیٹ بکثرت پایا جاتا ہے اور یہ جڑواں بچے پیدا کرنے کیلئے مفید ثابت ہوتی ہے۔
3۔ ڈیری:۔
ڈیری مصنوعات مثلاً دودھ، دہی پنیر وغیرہ زیادہ استعمال کرنے والی خواتین میں بھی جڑواں بچوں کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔
4۔ عمر:۔
اگرچہ بڑھتی عمر کے ساتھ حمل کی شرح کم ہو جاتی ہے لیکن ان خواتین میں FSH ہارمون کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور یوں جڑواں بچوں کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔
5۔ جن خواتین کے خاندان میں جڑواں بچے پیدا ہوتے ہیں ان میں جڑواں بچوں کی پیدائش کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
6۔ دراز قد اور اوسط سے زیادہ وزن والی خواتین میں بھی جڑواں اولاد کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
7۔ اسی طرح جو خواتین بچے کو دودھ پلانے کے دوران حاملہ ہوتی ہیں ان کے ہاں بھی جڑواں بچوں کی پیدائش کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
8۔ زیادہ بچوں والی خواتین بھی جڑواں بچوں کی امید رکھ سکتی ہیں۔
9۔ میگنیشیم اور کیلشیم کو ملا کر استعمال کرنا بھی جڑواں بچوں کا امکان بڑھا سکتا ہے، اگرچہ اس کے بارے میں کافی شواہد موجود نہیں ہیں۔
10۔ جو خواتین چھ ماہ یا زائد عرصہ سے ہارمونز کے ذریعے برتھ کنٹرول کر رہی ہوں وہ ان کا استعمال بند کرنے پر جڑواں بچوں کی زیادہ امید رکھ سکتی ہیں۔
11۔ فرٹیلٹی ادویات مثلاً Clomid کے ذریعے یا MEI آئی وی ایف کے عمل سے جڑواں بچے پیدا ہو سکتے ہیں۔
12۔ یہ بات بہت اہم ہے کہ آپ جس بھی طریقے پر غور کر رہے ہوں اس پر عمل پیرا ہونے سے پہلے ماہر ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔