مردہ خاتون کے بطن سے زندہ بچے کی پیدائش ، سائنس کی دنیا میں تہلکہ مچ گیا

مردہ خاتون کے بطن سے زندہ بچے کی پیدائش ، سائنس کی دنیا میں تہلکہ مچ گیا
مردہ خاتون کے بطن سے زندہ بچے کی پیدائش ، سائنس کی دنیا میں تہلکہ مچ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (اے این این)دماغی طور پر مردہ ایک امریکی خاتون نے زندہ بچے کو جنم دیا ہے، خاتون کے بچے کی زندگی بچانے کے لیے ڈاکٹروں نے انھیں دو ماہ تک مصنوعی نظام تنفس کے ذریعے زندہ رکھا ۔
امریکی ریاست نبراسکا کے میتھوڈسٹ اسپتال میں 4 بچے کی ولادت بذریعہ آپریشن عمل میں لائی گئی۔ بچے کی پیدا ئش کے وقت اس کا وزن تقریبا تین اونس سے کم تھا ،نوزائیدہ بچہ کا نام اینجل رکھا گیا ہے۔نوزائیدہ اینجل پیریز 3ماہ اور 20دن تک مردہ ماں کے رحم میں رہا ہے۔بچے کی پیدائش کے دو روز بعد ڈاکٹروں نے 22 سالہ کارلا پیریز کی طبی موت کا اعلان کر دیا ۔میل آن لائن اخبار کے مطابق اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اینجل کی حالت مستحکم ہے اسے دو ماہ تک نوزائیدہ بچوں کی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا اور منگل کے روز بچے کو اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔بچے کا وزن اب تقریبا سات پونڈ ہوگیا اور اسے اپنی نانی کے گھر منتقل کر دیا گیا ہے۔اسپتال کے طبی عملے کے 100 سے زائد ڈاکٹر، نرس اور اسٹاف کی طرف سے حاملہ خاتون کو 54 روز کی زندگی دینے کے لیے سر توڑ کوششیں کی گئیں، تاکہ بچے کی پیدائش کی جاسکے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ کارلا بچوں کی پیدائش کے قابل نہیں ہے کیونکہ اسے بچپن سے جوڑوں کے درد کا ایک مرض تھا۔ لیکن کارلا نے ڈاکٹروں کی مرضی کےخلاف تین سال پہلے ایک بچی کو جنم دیا جس کی پیدائش میں کوئی پیچیدگی نہیں آئی تھی۔لیکن فروری میں کارلا ایک دن اپنے گھر میں اچانک چکرا کر گر پڑیں اور ان کے دماغ کے تفصیلی معائنے سے پتہ چلا کہ انہیں مہلک برین ہیمبرج ہوا ہے اور دماغ میں خون بہہ رہا ہے، ڈاکٹروں نے ان کے دماغ کو مردہ قرار دے دیا ۔برین ہیمبرج سے قبل کارلا 22 ہفتوں کی حاملہ تھیں جبکہ یہ خاتون کا دوسرا بچہ ہے۔اگرچہ اس حادثے کے بعد ان کی دماغی موت واقع ہو گئی تھی لیکن اسپتال کے طبی اسٹاف نے فیصلہ کیا کہ خاتون کے ہاں 32 ہفتوں میں ڈلیوری کرائی جائے گی اور بچے کو زندہ رکھنے کے لیے چوبیس گھنٹوں کی دیکھ بھال کا فیصلہ کیا گیا۔
ڈاکٹر لوگرن نے امریکی نیوز چینل کو بتایا کہ 22ہفتوں کا بچہ ماں کے پیٹ سے باہر یا رحم سے باہر زندہ نہیں رہ سکتا ہے لہذا بچے کی زندگی کی بقا کے لیے ہمیں اس حمل کو ممکنہ حد تک کم از کم چوبیس ہفتوں تک برقرار رکھنا تھا۔ہسپتال کے طبی عملے کے 100 سے زائد ڈاکٹر، نرس اور اسٹاف کی طرف سے حاملہ خاتون کو 54 روز کی زندگی دینے کے لیے سر توڑ کوششیں کی گئیں، تاکہ بچے کی پیدائش کی جاسکے۔میتھو ڈسٹ ہسپتال کے مطابق طبی ریکارڈ ظاہر کرتے ہیں کہ 1982 سے اب تک 33 مردہ دماغ حاملہ ماﺅں نے زندہ بچوں کو جنم دیا ہے۔ہسپتال کی نائب صدر اور خاتون ڈاکٹر سیو کورتھ جنھوں نے بچے کی ولادت کی ایک بیان میں کہا کہ ہماری ٹیم نے اعتقاد کی جانب ایک بڑی چھلانگ لگائی ہے۔انہوںنے کہا کہ اینجل کی پہلی رونے کی آواز ایک تلخ خوشی تھی، کیونکہ اس کا مطلب تھا کہ بچہ زندہ ہے، لیکن کارلا کے جانے کا وقت ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -