’4ماہ پہلے میری بیوی کو دبئی میں 80 ہزار روپے مہینہ کی نوکری آفر ہوئی، اس نے قبول کرلی لیکن دبئی پہنچتے ہی اسے اومان منتقل کردیا گیا، وہاں سے اس نے واپس آنے کی کوشش کی تو بتایا گیا کہ۔۔۔‘ آدمی نے دبئی جانے والی اپنی بیگم کی ایسی شرمناک ترین کہانی سنادی کہ جان کر کوئی لڑکی کبھی عرب دنیا کا رُخ نہ کرے
نئی دلی (نیوز ڈیسک) چار ماہ قبل جب بھارتی شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی روبینہ فاطمہ کو بتایا گیا کہ اسے دبئی میں 80 ہزار روپے ماہانہ کی نوکری مل سکتی ہے تو اس کی خوشی کی کوئی انتہا نہ تھی۔ روبینہ نے بخوشی اس پیشکش کو قبول کر لیا لیکن اس کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ دبئی کی نوکری اس کیلئے بھیانک خواب ثابت ہو گی۔
روبینہ کے شوہر غلام حیدر نے اخبار ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا” میری اہلیہ بہت خوش تھی اور وہ بڑے خواب لے کر دبئی روانہ ہوئی تھی، لیکن جب 2 جون کے روز اس نے فون پر مجھ سے بات کی تو وہ مسلسل رو رہی تھی۔ اس نے بتایا کہ دبئی میں چند دن رکھنے کے بعد اسے اومان کے ایک شخص کے ہاتھ بیچ دیا گیا تھا۔ ایجنٹ کہتا ہے کہ اسے تین لاکھ میں بیچا گیا ہے اور اب میں تین لاکھ دوں گا تو میری بیوی واپس ہو گی۔ میری دو بیٹیاں اور دیگر گھر والے بھی اس صورتحال پر بے حد پریشان ہیں۔“
’ان کی 6 ہفتے قبل شادی ہوئی تھی لیکن عجیب بات ہے کہ دونوں اکثر گھر پر ہوتے تھے لیکن۔۔۔‘ نوبیاہتا پاکستانی خاتون کی برطانیہ میں گھر سے لاش برآمد، شوہر گرفتار، لیکن دونوں کس طرح زندگی گزارتے تھے؟ ہمسایوں نے ایسی بات کہہ دی کہ ہر کوئی دنگ رہ گیا
رپورٹ کے مطابق روبینہ کو دبئی کے ایک ایجنٹ نے 8 دن وہاں رکھنے کے بعد اومان سمگل کردیا ہے۔ تلنگانہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے متعلقہ حکام کو تحریری طور پر صورتحال سے آگاہ کیا گیا ہے اور روبینہ فاطمہ کو اومان لیجاکر بیچنے کے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق روبینہ کو 3 فروری کے دن دبئی لیجایا گیا جہاں سے آٹھ دن بعد اومان لیجاکر راجات عربی نامی شخص کے ہاتھ فروخت کردیا گیا۔ اسے بیچنے والے ایجنٹ کا نام عبدالستار بتایا گیا ہے جبکہ بھارت سے اسے لیجانے والی خاتون ایجنٹ کا نام خدیجہ بیگم ہے۔
روبینہ کے شوہر کا مزید کہنا تھا”میری اہلیہ کو جگہ جگہ لیجایاجارہا ہے۔ اسے بیلٹ سے مارا جاتا ہے جس کی وجہ سے اس کے سارے جسم پر زخم بن چکے ہیں۔ اسے ابتدائی طور پر ایک ماہ کیلئے لیجایا گیا تھا لیکن اب چار ماہ گزرچکے ہیں اور اسے واپس نہیں آنے دیا جارہا ہے۔“