بچپن کی تلخ یادیں اور لمبی عمر میں گہرا تعلق سائنسدانوں نے تحقیق میں بے نقاب کردیا

بچپن کی تلخ یادیں اور لمبی عمر میں گہرا تعلق سائنسدانوں نے تحقیق میں بے نقاب ...
بچپن کی تلخ یادیں اور لمبی عمر میں گہرا تعلق سائنسدانوں نے تحقیق میں بے نقاب کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) حضرت انسان طویل العمری کا ہمیشہ سے خواہش مند رہا ہے اور زندگی کے لئے خطرہ ثابت ہونے والی باتوں پر مسلسل تحقیق و تجربات بھی کرتا آیا ہے۔ اب ایک نئی تحقیق میں سائنسدانوں نے بچپن میں پیش آنے والے صدمات کو بھی کم عمری کی وجہ قرار دے دیا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”جس بچے کا بچپن میں غلط استعمال کیا جائے ، اس پر دھونس دھاندلی جمائی جاتی رہی ہو یا کوئی اور صدمہ برداشت کرنا پڑا ہو، اس کی عمر کم ہوجاتی ہے۔“تحقیق کے مطابق بچپن میں پہنچنے والا صدمہ بچے کے کروموسومز کے آزاد سرے پرموجود حفاظتی سٹرکچر کو مختصر کر دیتا ہے۔ کروموسومز کا یہ آزاد سرا انسان کی عمر کا تعین کرتا ہے۔ چنانچہ اس کی لمبائی میں کمی سے انسان کی عمر کم ہو جاتی ہے۔

ہمسائے کے بچے سے تنگ آئے انسان کا معصوم کے ساتھ ایسا سلوک کہ آپ کا دل بھی دہل جائے گا
برٹش کولمبیا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اپنی اس تحقیق میں سائنسدانوں نے 50سال سے زائد عمر کے 4ہزار 598 افراد کے کروموسومز کے آزاد سرے اور بچپن میں انہیں درپیش آنے والے مصائب کا تجزیہ کیا۔شرکاءمیں جن لوگوں نے بچپن میں مشکل حالات دیکھے یا صدمات سے دوچار رہے ان کے کروموسوز کے آزاد سرے کی لمبائی دوسرے افراد کی نسبت نمایاں حد تک کم تھی۔ صدمے اور ڈی این اے کے آزاد سرے کی لمبائی میں کمی کا تناسب بیان کرتے ہوئے تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ”بچپن میں ہر اضافی صدمہ کروموسومز کی لمبائی میں کمی کے خدشے میں 11فیصد اضافہ کرتا ہے۔“والد کا نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھنا اور ماں باپ کی لڑائیاں بھی ان صدمات میں شمار ہوتی ہیں جو بچے کے کروموسومز کی لمبائی میں کمی کا باعث بنتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”بچپن میں پیش آنے والی تکالیف اور صدمات تمام عمر انسان کی صحت پر اثرانداز ہوتی رہتی ہیں۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -