ماہرین کو کھدائی کے دوران خاتون کی 900 سال پرانی لاش مل گئی، لیکن جیسی ہی اس کے چہرے کو دیکھا سب کے ہوش اُڑگئے کیونکہ 900 سال بعد بھی وہاں۔۔۔
ماسکو(نیوز ڈیسک) انسانی جسم مٹی میں دفن ہونے کے جلد ہی بعد خود بھی مٹی ہو جاتا ہے، لیکن آرکٹک کے برف زار سے ایک ایسی لاش ملی ہے جس کا چہرہ 900 سال گزرنے کے باوجود اس حد تک محفوظ ہے کہ اسے دیکھنے والے سائنسدانوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ بارہویں صدی میں دفن کی گئی یہ لاش ایک خاتون کی ہے جس کی پلکیں تک محفوظ ہیں اور سر کے بال بھی پوری طرح سلامت ہیں۔
کھدائی کے دوران ماہرین کو اسرائیل میں 2700 سال پرانا ڈیم مل گیا لیکن اس کی دیواروں پر کیا لکھا تھا؟ دیکھ کر ہر کسی کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا
تحقیق کاروں کا خیال ہے کہ اس خاتون کی موت تقریباً 35 سال کی عمر میں ہوئی اور اسے بارہویں صدی میں آرکٹک کے خطے میں برفیلی زمین میں دفن کیا گیا۔ اس کے بالوں کے علاوہ چہرے کے خدوخال بھی بڑی حد تک واضح ہیں۔ دی مرر کی رپورٹ کے مطابق لاش تانبے اور پرندوں کے پروں سے بنائے گئے خول میں محفوظ تھی۔ اس کے ساتھ درجن بھر مردوں کی لاشیں بھی دریافت ہوئی ہیں۔ ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ لاش کے حیرت انگیز حد تک محفوظ رہنے میں تانبے اور برف کا اہم کردار ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ نے یہ خیال بھی ظاہر کیا ہے کہ خاتون کا تعلق بارہویں صدی کے ان قبائل سے تھا جو زمانہ وسطیٰ میں برفانی علاقے میں شکار اور مچھلی کی تلاش میں آئے اور پھر یہیں کے ہو رہے۔ یہ بات حیرت کا باعث تھی کہ ایک خاتون کی لاش درجن بھر مردوں کی لاشوں کے درمیان موجود تھی مگر تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ خاتون اعلیٰ رتبہ رکھتی تھی اور اسے خواتین کی بجائے اس وقت کے جنگجو اور اعلیٰ رتبے والے مردوں کے درمیان دفن کیا گیا تھا۔